دہلی

خواتین تحفظات بل کا فوری نفاذ بے حد مشکل: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے آج ریمارک کیاکہ خواتین ریزرویشن بل کی اس دفعہ کوحذف کرنا اس کیلئے بیحد دشوارہوگا جس کے ذریعہ خواتین کومقننہ میں 33 فیصد کوٹہ فراہم کیاجائے گا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج ریمارک کیاکہ خواتین ریزرویشن بل کی اس دفعہ کوحذف کرنا اس کیلئے بیحد دشوارہوگا جس کے ذریعہ خواتین کومقننہ میں 33 فیصد کوٹہ فراہم کیاجائے گا۔

تاہم یہ اس وقت تک نافذ نہیں ہوگی جب تک کہ ہردہائی میں ہونے والی مردم شماری اورازسرنوحدبندی کی مشق مکمل نہیں کی جاتی۔

جسٹس سنجیوکھنہ اورجسٹس ایس وی این بھٹی پر مشتمل بنچ نے کانگریس لیڈر جیہ ٹھاکر کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس درخواست کے ذریعہ ناری شکتی وندن ادھی نیم بل2024کو لوک سبھا انتخابات سے قبل نافذ کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔

بنچ نے مرکزی حکومت کونوٹس جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا اورکہاکہ وہ22نومبر کو دیگر زیرالتواء درخواستوں کے ساتھ جن میں اسی نوعیت کی راحت فراہم کرنے کی گزارش کی گئی ہے، اس درخواست کی بھی سماعت کرے گی۔

سینئر ایڈوکیٹ وکاس سنگھ نے مفادعامہ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہاکہ اس قانون کی ایک دفعہ‘خواتین کیلئے ایک تہائی تحفظات اسی وقت موثر ثابت ہوگی جب پہلی مردم شماری کیلئے متعلقہ اعداد وشمارحاصل کرنے کے بعد ازسرنو حدبندی کرائی جائے گی۔ اس دفعہ کو من مانی ہونے کی وجہ سے حذف کردیاجاناچاہئے۔ اس پرسپریم کورٹ نے کہاکہ ہمارے لئے ایساکرنابے حد دشوارثابت ہوگا۔

اگرایسا کریں تو ہم عملاً قانون سازی کرنے لگیں گے۔ سنگھ نے دلیل پیش کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کیلئے نشستیں محفوظ کرنے کی خاطر مردم شماری کرانا غیرضروری ہے۔

انہوں نے التجاکی کہ مردم شماری اورحدبندی کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ نشستوں کی تعداد کاپہلے ہی اعلان کیاجاچکاہے اورموجودہ ترمیم موجودہ نشستوں پر33فیصد تحفظات فراہم کرتی ہے۔ ہمارے ملک میں اس بات کوتسلیم کیاجاچکاہے کہ خواتین کی آبادی50 فیصد ہے لیکن انتخابات میں انہیں صرف4 فیصد نمائندگی حاصل ہے۔

نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمنس کی جانب سے مفادعامہ کی ایک درخواست داخل کی گئی تھی اورخواتین تحفظات بل2008کودوبارہ پیش کرنے کامطالبہ پیش کیاگیاتھا۔ درخواست میں کہاگیا کہ کئی وعدے کرنے کے باوجوداس بل کومنظورنہیں کیاگیاتھا۔

جاریہ سال اگست میں سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں جواب داخل کرنے میں تاخیرپر مرکز سے سوال کیاتھا۔ اس نے اڈیشنل سالیسٹرجنرل کے ایم نٹراج سے کہاتھاکہ ”آپ نے جواب داخل نہیں کیاہے‘آخر آپ کیوں شرمارہے ہیں“۔ناری شکتی وندن ادھی نیم بل2023 کوستمبرمیں منعقدہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں منظورکیاگیاجس کے ذریعہ خواتین کولوک سبھا اورتمام ریاستی اسمبلیوں میں 33 فیصد تحفظات دیئے جائیں گے۔