کالج انتظامیہ کیخلاف کارروائی کی جائے گی، وزیر داخلہ محمود علی کا ردعمل
انہوں نے لڑکیوں کو تنگ و چھوٹے کپڑوں کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ آج جس کالج میں یہ افسوسناک واقعہ رونماء ہوا ہے اُس کالج کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر داخلہ محمدمحمودعلی نے کہاکہ تلنگانہ سیکولرریاست ہے جہاں عوام کواپنے مذہب اور عقیدے پرعمل کرنے کی مکمل آزادی ہے۔
آج حیدرآباد کے پرانے شہر کے ایک ویمن کالج میں مسلم طالبات کوبرقعہ نکال کر امتحان تحریر کرنے کی ہدایت کے بعد رونماء تنازعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محمد محمودعلی نے کہاکہ برقعہ پروقارلباس ہے جس طرح دوسرے مذاہب کی مائیں اوربہنیں پلوسے اپنے سرکو ڈھانکتی ہیں اسی طرح مسلم لڑکیاں اور خواتین بھی پردہ کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ دستور میں ہر شہری کواپنی پسند کا لباس زیب تن کرنے کی اجازت ہے کہیں پر بھی برقعہ کے استعمال کی ممانعت نہیں ہے۔
انہوں نے لڑکیوں کو تنگ و چھوٹے کپڑوں کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ آج جس کالج میں یہ افسوسناک واقعہ رونماء ہوا ہے اُس کالج کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ حالیہ عرصہ کے دوران ملک کی مختلف ریاستوں میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پہننے پر اعتراض ظاہر کیا جانا معمول بنتاجارہا ہے۔
گزشتہ دنوں ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست کشمیرکے شہر سری نگر میں ایک کالج میں لڑکیوں کوعبایہ نکال کرداخل ہونے کی ہدایت دی گئی تھی جس کے بعدیہ مسئلہ تنازعہ کی شکل اختیار کرلیا۔لڑکیوں کی جانب سے اس ہدایت کے خلاف شدید احتجاج کیاگیا۔
ابھی یہ واقعہ بھلایا بھی نہیں گیا کہ حیدرآباد جہاں کثیرتعدادمیں مسلمان آبادہیں اوریہاں کی رواداری اورگنگاجمنی تہذیب عالمی سطح پر شہرت رکھتی ہے کے علاقہ سنتوش نگر کے آئی ایس سدن چوراہا کے قریب واقع کے وی رنگاریڈی ویمن ڈگری کالج میں مسلم طالبات کوبرقعہ اتارکراندرآنے کی ہدایتیں دینے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔
آج چند مسلم لڑکیاں برقعہ پہن کر ڈگری امتحان تحریر کرنے ویمن ڈگری کالج پہنچی تھیں جہاں کالج عملہ نے ان لڑکیوں کوبرقعہ اتار نے کے لئے کہا۔طالبات نے اس ہدایت پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔
انہیں تقریباً نصف گھنٹہ تک امتحان گاہ میں جانے سے روکا گیا جس سے ان کا قیمتی وقت ضائع ہوگیا۔وقت ضائع ہوتا دیکھ کر چندطالبات نے برقعہ اتار دیا اور امتحان میں شرکت کی۔
بتایا گیا کہ کالج کے عملہ نے طالبات کو امتحان کی تکمیل کے بعد برقعہ پہننے کی اجازت دی۔ اس واقعہ کی اطلاع عام ہوتے ہی مسلمانوں میں تشویش کی لہردوڑگئی۔
جب اس واقعہ سے ریاست کے وزیر داخلہ محمودعلی کوواقف کرایاگیا توانہوں نے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لئے ضروری احکامات جاری کئے جائیں گے۔