حیدرآباد

تلنگانہ میں کلواکنٹلہ خاندان کو شکست تک کھیل ختم نہیں ہوگا: کشن ریڈی

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حلقہ میں اس شکست کو وہ قبول کرتے ہیں۔ اس کا احترام کرتے ہیں۔ آنے والے انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی ہوگی۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر سیاحت اور تلنگانہ کے سینئر بی جے پی لیڈر جی کشن ریڈی نے تلنگانہ کے منوگوڑو اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی شکست پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اصل کہانی، جدوجہد اورتحریک اب شروع ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کھیل شروع ہوگیا، یقینی طورپر کلواکنٹلہ خاندان کو شکست تک یہ کھیل ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حلقہ میں اس شکست کو وہ قبول کرتے ہیں۔ اس کا احترام کرتے ہیں۔ آنے والے انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی ہوگی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکمران جماعت ٹی آرایس لالچ اور رائے دہندوں کو دھمکاتے ہوئے کامیاب ہوئی ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو مزید عوام کے درمیان لے جایاجائے گا۔انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ قبل ازیں کے انتخاب میں بی جے پی کی ضمانت بھی نہیں بچ پائی تھی۔اب اس حلقہ میں کافی کم ووٹوں سے اسے شکست ہوئی ہے۔

اسی طرح حضورآباد اوردوباک میں بھی ضمانت بچ نہیں پائی تھی تاہم اس میں بی جے پی کوکامیابی ملی ہے۔انہوں نے کہاکہ گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) انتخابات میں ان کی پارٹی کے تین کارپوریٹرس تھے،جو بڑھ کر 43ہوگئے۔بی جے پی بھروسہ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے ایسے میں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جلدہی عوام چندرشیکھرراؤ خاندان کو سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ضمنی انتخاب کے سلسلہ میں وزیراعلی نے بڑے جلسہ عام کا اہتمام کیا تھا۔بی جے پی نے کسی طرح کا جلسہ نہیں کیا تھا۔وزیراعلی اوروزرا نے خود ایک پولنگ بوتھ کے انچارج کے طورپر کام کیا۔ انتخابی قواعد کے خلاف غیر اخلاقی طورپر ٹی آرایس نے کام کیا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ہر پارٹی کے کارکنوں کے مکانات میں رقومات بھیجی گئیں۔رقم لینے کے باوجود عوام کی بڑی تعداد نے بی جے پی کو ووٹ دیا ہے۔مرکزی وزیر نے منوگوڑو میں ان کی پارٹی کو ووٹ دینے والے رائے دہندوں سے اظہار تشکر بھی کیا۔