مشرق وسطیٰ

ایران کے نیوکلیر مراکز پر اسرائیل کا حملہ، 3 سرکردہ کمانڈرس اور 6 سائنسداں ہلاک

اسرائیل نے جمعہ کے دن ایران پر حملہ کردیا۔ اس نے ایران کے اعلیٰ فوجی عہدیداروں اور نیوکلیر۔ مزائل سائٹس کو نشانہ بنایا۔ 2 کٹر دشمنوں کے بیچ باقاعدہ جنگ کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔

دُبئی/ تہران/ یروشلم: (اے پی/ آئی اے این ایس/ پی ٹی آئی) اسرائیل نے جمعہ کے دن ایران پر حملہ کردیا۔ اس نے ایران کے اعلیٰ فوجی عہدیداروں اور نیوکلیر۔ مزائل سائٹس کو نشانہ بنایا۔ 2 کٹر دشمنوں کے بیچ باقاعدہ جنگ کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔

1980 کے دہے میں عراق کے ساتھ ایران کی جنگ کے بعد یہ ایران پر بہت بڑا حملہ ہے۔ ایران کے تیزی سے آگے بڑھتے نیوکلیر پروگرام پر تناؤ بڑھتا جارہا تھا۔ ایران نے فوری جوابی کارروائی میں اسرائیل کی طرف کئی ڈرون بھیجے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ابتدائی حملہ میں تقریباً 200 طیاروں نے حصہ لیا اور 100 اہداف کو نشانہ بنایا۔ نتانز میں ایران کا نیوکلیر افزودگی مرکز بھی زد میں آیا۔ ایران کے 3 سرکردہ فوجی عہدیدار جنرل محمد باقری‘ جنرل حسین سلامی اور بیالسٹک مزائل پروگرام چلانے والے جنرل امیر علی حاجی زادہ ہلاک ہوگئے۔ ایران نے اس کی توثیق کی ہے۔ ایران نے ابتدا میں 100 سے زائد ڈرون فائر کئے۔

عراق اور اردن نے توثیق کی ہے کہ یہ ڈرون ان کے فضائی حدود سے گزرے۔ پہلے ردعمل میں امریکی صدر ٹرمپ نے ایران سے کہا کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ نیوکلیر پروگرام پر معاملت کرلے ورنہ اسرائیل کے حملے بدسے بدتر ہوتے چلے جائیں گے۔ قتل ِ عام روکنے کے لئے بہت کم وقت رہ گیا ہے۔ تہران سے آئی اے این ایس کے بموجب ایران کے رہبر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعہ کے دن نئے فوجی کمانڈرس کا تقرر کردیا کیونکہ تہران پر اسرائیلی حملہ میں ملک کے کلیدی سیکوریٹی عہدیدار مارے گئے۔

سرکاری نیوز ایجنسی اِرنا نے یہ اطلاع دی۔ آج صبح تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی لہر میں چیف آف اسٹاف آرمڈ فورسس محمد باقری‘ کمانڈر پاسداران ِ انقلاب ِ اسلامی حسین سلامی اور خاتم الانبیاء سنٹرل ہیڈکوارٹرس کے سربراہ غلام علی راشد کی موت واقع ہوئی۔ آیت اللہ علی خامنہ ای نے عبدالرحیم موسوی کو نیا چیف آف اسٹاف آرمڈ فورسس‘ محمد پاکپور کو پاسداران انقلاب ِ اسلامی کا نیا کمانڈر اور علی شادمانی کو خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرس کا نیا سربراہ مقرر کردیا۔

نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملہ میں 6 نیوکلیر سائنسداں بشمول محمد مہدی تہرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔ یروشلم سے پی ٹی آئی کے بموجب اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے جمعہ کے دن ایرانی نیوکلیر تنصیبات اور اس کے سینئر کمانڈرس کو نشانہ بنانے کے لئے کئے گئے اسرائیلی حملوں کو نہایت کامیاب ابتدائی حملہ قراردیا۔

اسرائیل نے آج ایران کے نیوکلیر‘ مزائل اور فوجی کامپلکس کو نشانہ بنانے آپریشن رائزنگ لائن شروع کیا۔ اس حملہ میں اہم فوجی کمانڈرس اور نیوکلیر سائنسداں ہلاک ہوئے۔ نتن یاہو نے کہا کہ ہم نے نہایت کامیاب ابتدائی حملہ کیا ہے۔ خدا کی مدد سے ہم کئی اور کامیابیاں حاصل کرنے والے ہیں۔ قبل ازیں نتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل نے ایران کے نیوکلیر افزودگی پروگرام کے قلب کو نشانہ بنایا۔ انہو ں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے نتانز میں ایران کی مین اِنرچمنٹ فیسلیٹی کو نشانہ بنایا۔

ہم نے ایرانی بم بنانے والے سرکردہ نیوکلیر سائنسدانوں پر وار کیا۔ ہم نے ایران کے بیالسٹک مزائل پروگرام کے مرکزی حصہ کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایرانی نیوکلیر اور مزائل پروگرام کو یقینی خطرہ قراردیا۔ اسرائیلی اور ایرانی ذرائع نے توثیق کی ہے کہ ایران کے ایریل ڈیفنس سسٹم اور نیوکلیر فیسلیٹی کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ ایرانی فوجی سربراہ محمد باقری اور کمانڈر اسلامی پاسداران ِ انقلاب حسین سلامی کی موت واقع ہوئی۔ اسرائیلی فوج نے ایک حملہ کا ویڈیو بھی جاری کیا۔

اسی دوران ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ تنظیم موساد نے جمعہ کی صبح کے فضائی حملوں سے قبل ایران کے کافی اندر بڑا خفیہ آپریشن کیا۔ موساد نے ایران کے اندر اپنے خفیہ شعبہ کو متحرک کردیا۔ ایران کی مسلح افواج نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ان کے جواب کی کوئی حد نہیں ہوگی۔ ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے ایک بیان میں کہا کہ اب القدس (یروشلم) پر قابض دہشت گرد حکومت نے ساری ریڈلائن پار کردیں۔ اب اس جرم کی اسے سزا دینے کی کوئی حد نہیں ہوگی۔

ایران کے رہبر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا کہ اسرائیل کو سخت سزا ملے گی۔ ایرانی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں کو بھاری قیمت چکانی ہوگی۔ ایران نے اسرائیل کی طرف 100 ڈرون فائر کئے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے انہیں اسرائیل کی سرحدوں کے باہر مار گرایا۔ اردن میں بھی سائرن بجنے لگے تھے کیونکہ بعض ڈرون اس کی فضائی حدود میں داخل ہوگئے تھے۔

اسرائیل کی سوپر مارکٹس میں لوگوں نے اندھادھند خریداری کی۔ وہ شیلٹرس میں طویل قیام کی صورت میں درکار ضروری اشیاء کا ذخیرہ کرنا چاہتے تھے۔ صبح کے اولین اوقات میں زیادہ تر سوپر مارکٹس میں منرل واٹر کی بوتلیں ختم ہوگئیں۔