مشرق وسطیٰ

اسرائیل غزہ میں عارضی جنگ بندی چاہتا ہے: حماس عہدیدار

اسرائیل حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ وہ غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے پہلے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بناسکے۔

غزہ: اسرائیل حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ وہ غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے پہلے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بناسکے۔

متعلقہ خبریں
اسماعیل ہنیہ کی معاہدے سے متعلق شراط
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او

خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بھیجے گئے حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل "اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے عارضی معاہدہ چاہتا ہے، تاکہ اس کے بعد جنگ اور جارحیت کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔”

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل کی طرف سے اپنے یرغمالیوں کو "بذریعہ قوت” رہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، حماس کے عہدیدار نے زور دیا کہ "تحریک مزاحمت کے ساتھ حقیقی مستقل معاہدے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔”

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حملے کا مستقل خاتمہ ہی فلسطینی عوام کے تحفظ اور خونریزی اور قتل عام کو روکنے کی واحد ضمانت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ قطر اور مصر، امریکہ کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کر رہے ہیں۔

اسرائیل کا اندازہ ہے کہ غزہ میں اب بھی تقریباً 134 اسرائیلی یرغمال ہیں، جب کہ حماس نے اعلان کیا کہ ان میں سے 70 اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے ہیں۔

a3w
a3w