شمالی بھارت

سرکاری کمپنیاں صنعتکاروں کے حوالے کرنا بی جے پی کی پالیسی: پرینکا

کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے چہارشنبہ کے روز بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکمراں جماعت کی پالیسی سرکاری زیرانتظام کمپنیوں کو صنعتکاروں کے کنٹرول میں دے دینا ہے۔

بھوپال: کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے چہارشنبہ کے روز بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکمراں جماعت کی پالیسی سرکاری زیرانتظام کمپنیوں کو صنعتکاروں کے کنٹرول میں دے دینا ہے۔

متعلقہ خبریں
مودی حکومت، صنعتکاروں کے لئے کام کرتی ہے: راہول گاندھی
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
راہول اور پرینکا کا كل دوره وائناڈ
عالیہ، پرینکا چوپڑا جونس اور کرینہ کپور کا بھی فلسطین سے اظہار یگانگت
عالمی برادری کاغزہ کی تباہی کی حمایت کرنا شرمناک: پرینکا گاندھی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو نے ملک کو آگے لے جانے کے مقصد سے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) اور آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس(ایمس) کا قیام عمل میں لایا تھا۔

کانگریس نے آئی آئی ایم اور ایمس جیسے بڑے ہاسپٹلس قائم کئے ہیں۔اس کے پس پردہ جواہر لال نہرو کی یہ سوچ کارفرما تھی کہ ایسے اداروں کے قیام سے ملک آگے بڑھے گا لیکن یہ بی جے پی کی پالیسی بن چکی ہے کہ سرکاری زیرانتظام کمپنیوں کو صنعتکاروں کے حوالہ کردیا جائے اور لوگوں کی جیب سے پیسے نکالے جائیں۔

بھارت ہیوی الکٹریکلس لمیٹڈ(بی ایچ ای ایل) کی حالت ِ زار پر بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ سرکاری زیرانتظام کمپنیوں کو وزیراعظم نریندر مودی کے صنعتکار دوستوں کے حوالہ کردیا گیا ہے۔ ملازمتوں کو خانگیایہ جارہا ہے۔

سرکاری ملازمین کی پنشن روک دی گئی ہے اور ملازمین کو اندیشہ ہے کہ ان کی رقم کا کیا ہوگا۔ مودی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 70 سال (کانگریس کے دورِ حکومت میں) میں کچھ نہیں کیا گیا ہے۔ مودی جی نے جس اسکول میں تعلیم حاصل کی وہ کانگریس نے ہی بنایا تھا۔

میں نہیں جانتی کہ مودی جی کالج گئے یا نہیں لیکن کم ازکم ان کی ڈگری جو پولیٹکل سائنس میں ہے‘ شاید اسی کمپیوٹر پر پرنٹ کی گئی ہوگی جو کانگریس نے دیا تھا۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے مزید کہا کہ اُس وقت ان کے والد راجیو گاندھی وزیراعظم تھے اور وہ ملک میں کمپیوٹرس لانا چاہتے تھے لیکن ایسے لوگوں نے اس کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے بظاہر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے یہ بات کہی۔