سپریم کورٹ نے تلنگانہ کے سول ججوں کے لیے لازمی تلگو زبان کے خلاف عرضی خارج کی
سپریم کورٹ نے پیر کو تلنگانہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو تلنگانہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا جس میں اردو بولنے والوں کو کوئی متبادل آپشن فراہم کیے بغیر سول جج کے طور پر تقرری کے لیے تیلگو زبان میں مہارت کو لازمی قرار دینے کے ریاستی اصول کو برقرار رکھا گیا تھا۔
جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے جی مسیح بنچ نے درخواست گزار محمد شجاعت حسین کی جانب سے تلنگانہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کی۔ درخواست میں تلنگانہ جوڈیشل (سروس اینڈ کیڈر) رولز 2023 میں بعض دفعات کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا تھا۔
جسٹس گوائی نے درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ ’’سینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید نے درخواست گزار کے لیے دلیل دی کہ تلنگانہ میں تاریخی اور سرکاری اہمیت کی حامل اردو کو چھوڑنا امتیازی سلوک ہے۔ تاہم بنچ نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ اسے خارج نہیں کیا گیا ہے۔ (قاعدہ) صرف یہ کہتا ہے کہ تیلگو بھی ضروری ہے۔ معذرت، اس پر غور نہیں کیا جا سکتا”۔
عدالت عظمیٰ نے عدالتی تقرریوں کے خواہشمند امیدواروں کے لیے تلگو زبان کی مہارت ضروری کرنے کے تلنگانہ حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس قاعدے میں اردو بولنے والوں کو خارج نہیں کیا گیا ہے بلکہ صرف تلگو کی مہارت کی اضافی شرط عائد کی گئی ہے۔
اس سے پہلے تلنگانہ ہائی کورٹ نے حسین کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا کہ تلگو زبان کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ ریاست کا ایک پالیسی فیصلہ تھا جس کو مدنظر رکھتے ہوئے تلنگانہ میں تلگو سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔
تلنگانہ جوڈیشل (سروس اینڈ کیڈر) رولز، 2023، جو گزشتہ سال جون میں نافذ ہوئے، عدالتی خدمات کے خواہشمندوں کو تلگو زبان میں روانی کی ضرورت ہے۔ امتحانی اسکیم میں انگریزی اور تیلگو کے درمیان ترجمہ کا جزو بھی شامل ہے۔ درخواست گزار نے دلیل دی تھی کہ چونکہ تلنگانہ آفیشل لینگویجز ایکٹ 1966 کے تحت اردو کو دوسری سرکاری زبان کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، اس لیے اردو میں مہارت رکھنے والے امیدواروں کو بھی جگہ دی جانی چاہیے تھی۔
تاہم ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ دونوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس تناظر میں ریاستی زبان کی پالیسی کے فیصلے میں مداخلت نہیں کی جا سکتی۔