ہاسن: کرناٹک پولیس نے منگل کے دن بجرنگ دل اور ہندو کارکنوں پر اس وقت لاٹھی چارج کیا جب ضلع ہاسن کے بیلورو ٹاؤن میں تاریخی مندر میلہ میں تلاوت ِ قرآن کے خلاف ان کا احتجاج پرتشدد ہوگیا۔
ہندو تنظیموں نے آج بیلورو ٹاؤن میں بند منانے کی اپیل کی تھی۔ صورتِ حال اس وقت خراب ہوئی جب ایک مسلم نوجوان نے قرآن زندہ باد کا نعرہ لگایا۔
بجرنگ دل اور ہندو کارکنوں نے اسے گھیر لیا۔ معاملہ اس وقت مزید بگڑگیا جب مسلم نوجوان نے احتجاجیوں سے بحث و تکرار شروع کردی۔ بعدازاں احتجاجیوں نے اس کا پیچھا کیا۔ اسی دوران احتجاجیوں کے ایک اور گروپ نے سڑک کو بلاک کردیا۔
پولیس نے چانس نہ لیتے ہوئے لاٹھی چارج کردیا اور ہجوم کو منتشر کردیا۔ اس نے نوجوان کو حراست میں لے لیا اور اس سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
ہندو کارکنوں نے تحصیلدار کے دفتر میں یادداشت پیش کی تھی کہ ہندو مندر میلہ میں قرآن کی تلاوت نہ کی جائے۔ حکام کو چاہئے کہ وہ 3 اپریل تک اس سلسلہ میں احکام جاری کردیں۔ ہندو کارکن نہیں چاہتے کہ بیلورو ٹاؤن کے تاریخی چناکیشو رتھ اُتسو میں قرآن کی تلاوت ہو۔
ہندو تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ ہندو دھرم کے خلاف ہے۔ تاریخی مندر میلہ 4 اپریل کو ہوگا۔ ضلع حکام پریشان ہیں کہ الیکشن کے وقت یہ میلہ فرقہ وارانہ رنگ اختیار کررہا ہے۔
بیلورو چناکیشو 12 ویں صدی کا ہندو مندر ہے۔ 3 نسلوں تک اس کی تعمیر ہوتی رہی اور اسے مکمل ہونے میں 103 سال لگے۔ اس مندر کو یونیسکو ہیریٹیج ٹیاگ ملنے کی توقع ہے۔
ہندو کارکنوں نے گزشتہ برس بھی مخالفت کی تھی لیکن ان کی مخالفت کے باوجود قرآن کی تلاوت ہوئی تھی۔ ہندو کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ ہندو بھگوان کے مورتی کے سامنے تلاوت ِ قرآن 1932 میں جبرا تھوپی گئی۔ چناکیشو رتھ اُتسو صرف 2 دن منایا جاتا ہے۔