لوک سبھا خط ِ اعتماد، مودی کی اخلاقی و سیاسی ہار: کانگریس
کانگریس نے ہفتہ کے دن دعویٰ کیا کہ لوک سبھا الیکشن کا خط ِ اعتماد‘ وزیراعظم نریندر مودی کی ”اخلاقی‘ سیاسی اور شخصی“ شکست ہے۔
نئی دہلی:کانگریس نے ہفتہ کے دن دعویٰ کیا کہ لوک سبھا الیکشن کا خط ِ اعتماد‘ وزیراعظم نریندر مودی کی ”اخلاقی‘ سیاسی اور شخصی“ شکست ہے۔
اس نے کہا کہ انتخابات میں مودی کے خراب مظاہرہ کو حق بجانب ٹھہرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ ڈنکا پیٹا جارہا ہے کہ جواہر لال نہرو کے بعد وزیراعظم پہلے قائد ہیں جنہیں متواتر تیسری مرتبہ خط ِ اعتماد ملا ہے۔
240 نشستوں والی پارٹی کی قیادت اور ایک تہائی وزیراعظم ہونا خط ِ اعتماد کیسے ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب نہرو نے 1952 میں 364 بعدازاں 1957 میں 371 اور 1962 میں 361 نشستیں یعنی دوتہائی اکثریت حاصل کی تھی۔
اس کے باوجود وہ پوری طرح جمہوری رہے۔ ایوان میں پابندی کے ساتھ موجود رہ کر انہوں نے پوری احتیاط کے ساتھ پارلیمنٹ کی آبیاری کی۔ مودی‘ نہرو کے بعد متواتر تیسری مرتبہ حلف لینے والے قائد نہیں ہیں۔
جئے رام رمیش نے نشاندہی کی کہ اٹل بہاری واجپائی نے 1996‘ 1998 اور 1999 میں 3 مرتبہ متواتر حلف لیا تھا۔
اندراگاندھی نے 1966‘ 1967‘ 1971 اور 1980 میں 4 مرتبہ حلف لیا تھا۔ ڈھول پیٹنے والے 2024 میں مودی کی قابل رحم کارکردگی کو حق بجانب ٹھہرانے کچھ بھی کہہ دیتے ہیں۔