مہاراشٹرا

ممبئی کی مساجد میں لاؤڈ اسپیکرمیں اذاں دینے پر پابندی لگادی گئی

بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ "لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کسی بھی مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے۔" یہ فیصلہ دو ہاؤسنگ ایسوسی ایشنز کی درخواست پر دیا گیا تھا، جن کا کہنا تھا کہ لاؤڈ اسپیکرز سے ہونے والی شور کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

ممبئی: مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان دینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق، شہر بھر میں مذہبی مقامات سے تقریباً 1,500 لاؤڈ اسپیکرز ہٹا دیے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی علماء، ہماری رہنمائی کریں : مفتی نورولی محسود
مساجد کے لاوڈ اسپیکر کا معاملہ ایک بار پھر بمبئی ہائی کورٹ پہنچا
"Excuse me” کہنا پڑا مہنگ ،ماں اور بچہ تشدد کا شکار
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم

ممبئی کے پولیس کمشنر دیون بھارتی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ اقدام بمبئی ہائی کورٹ کے جنوری 2024 کے حکم کی تعمیل میں کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا: "لاؤڈ اسپیکرز پر پابندی عائد کردی گئی ہے، صرف مذہبی تہواروں کے دوران عارضی اجازت ہوگی۔ ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ یہ اسپیکرز دوبارہ نہ لگائے جائیں۔”

بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ "لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کسی بھی مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے۔” یہ فیصلہ دو ہاؤسنگ ایسوسی ایشنز کی درخواست پر دیا گیا تھا، جن کا کہنا تھا کہ لاؤڈ اسپیکرز سے ہونے والی شور کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

اس فیصلے پر مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں۔ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مذہبی آزادیوں پر قدغن ہے، جبکہ حکومت اور عدالت کا موقف ہے کہ یہ عوامی امن و سکون کے لیے ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے بھی ماضی میں فلسطینی شہر جنین میں مساجد سے اذان دینے پر پابندی عائد کی تھی، جس پر بین الاقوامی سطح پر تنقید ہوئی تھی۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ پابندی مستقل رہے گی یا مسلم تنظیمیں اس کے خلاف مزید قانونی چارہ جوئی کریں گی۔ فی الحال، ممبئی کے مساجد میں اذان بغیر لاؤڈ اسپیکر کے دی جارہی ہے۔