محمد شامی کو لگا کلکتہ ہائکورٹ سے دھکا،اب حسین جہاں کو دینی ہوگی ہر ماہ اتنی رقم؟
حسین جہاں نے محمد شامی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں نان نفقہ کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس مقدمے پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے محمد شامی کو حکم دیا کہ وہ حسین جہاں اور ان کی بیٹی کو ماہانہ چار لاکھ روپے بطور نان نفقہ ادا کریں۔

کولکتہ:کرکٹر محمد شامی کی اہلیہ حسین جہاں نے کلکتہ ہائی کورٹ کی جانب سے اپنے حق میں دیے گئے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ملک میں انصاف اور دھرم اب بھی زندہ ہیں، اور اس پر وہ خدا کی شکر گزار ہیں۔ حسین جہاں نے کہا کہ عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ ہر شخص کو اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم کسی سے رشتہ قائم کرتے ہیں تو یہ چہرے پر لکھا نہیں ہوتا کہ وہ شخص کیسا ہے، دھوکہ دے گا یا مستقبل برباد کرے گا۔
اسی وجہ سے وہ بھی دیگر بہت سی خواتین کی طرح ایک متاثرہ عورت بن گئیں۔ حسین جہاں کے مطابق شادی سے پہلے وہ بطور ماڈل کام کرتی تھیں، لیکن شادی کے بعد شامی نے انہیں زبردستی اپنے پیشے سے ہٹا دیا اور صرف کچن تک محدود کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ شامی سے بے حد محبت کرتی تھیں اور اس بات کو وہ خوشی سے تسلیم بھی کرتی ہیں، لیکن شامی نے انہیں اور ان کی بیٹی کو چھوڑ دیا۔
آج وہ ایسی حالت میں ہیں کہ خود کمانے کی بھی پوزیشن میں نہیں ہیں، اسی لیے انہیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ شامی انہیں برباد نہیں کر سکتا کیونکہ وہ انصاف کے راستے پر ہیں، جبکہ شامی ناانصافی کی راہ پر ہے۔
واضح رہے کہ حسین جہاں نے محمد شامی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں نان نفقہ کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس مقدمے پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے محمد شامی کو حکم دیا کہ وہ حسین جہاں اور ان کی بیٹی کو ماہانہ چار لاکھ روپے بطور نان نفقہ ادا کریں۔