دہلی

دہشت گردی کو ختم کرنے اور اُسے ہوا دینے والوں کا احتساب کرنے کی ضرورت: راجناتھ سنگھ

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا کسی بھی قسم کی دہشت گردی کی حمایت انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور امن و خوشحالی ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔

نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے مل کر کام کریں اور اس کی حمایت کرنے والوں کو جوابدہ بنانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
راج ناتھ سنگھ، کورونا سے متاثر
عمران خان کیخلاف قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ درج
دفاع کی اراضیات ریاست کو حوالے کرنے تلنگانہ کی خواہش
راہول جی آپ کو نفرت کہاں دکھائی دیتی ہے؟: راج ناتھ سنگھ

جمعہ کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا کسی بھی قسم کی دہشت گردی کی حمایت انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور امن و خوشحالی ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ اگر کوئی ملک دہشت گردوں کی حمایت کرتا ہے تو وہ نہ صرف دوسروں کے لیے خطرہ پیدا کرتا ہے بلکہ اپنے لیے بھی خطرہ پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی بنیاد پرستی نہ صرف سلامتی کے نقطہ نظر سے تشویشناک ہے بلکہ یہ معاشرے کی سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بھی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اگر ہم شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک مضبوط اور قابل اعتماد بین الاقوامی ادارہ بنانا چاہتے ہیں تو ہماری پہلی ترجیح دہشت گردی سے موثر انداز میں نمٹنا ہونی چاہئے۔

ہندوستان اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات کی بنیاد پر امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام رکن ممالک کو زیادہ سے زیادہ فوائد کے لیے تعاون کی کوششیں بڑھانا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال خطہ تمام ممالک کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ‘سکیور’ وژن خطے کی کثیر جہتی بہبود کے تئیں ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان مشترکہ سلامتی کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس سی او کے رکن ممالک کی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔