حیدرآباد

اب کی بار 400پار۔نریندر مودی کا خواب چکناچور:بیرسٹراویسی

اگر تیسری بار نریندر مودی حکومت تشکیل نہیں دے سکیں گے اور غیر بی جے پی حکومت کی تشکیل کے لئے ان کی ضرورت پڑیگی تووہ اس پر غور کریں گے۔ اگرچیکہ وہ کسی بھی اتحاد بشمول انڈیا اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔

حیدرآباد: حیدرآبادپارلیمنٹ حلقہ سے 3لاکھ 48 ہزار کی اکثریت سے پانچویں مرتبہ تاریخ ساز کامیابی پرصدرمجلس بیرسٹراسدالدین اویسی ایم پی نے بارگاہ رب العزت میں شکرانہ بجالایا اور حیدرآباد کے ہر دلعزیز عوام کے اتحاد‘ان کی محبت اور جوش وجذبہ کو سلام عرض کیا جنہوں نے شدید دھوپ اور گرمی کے باوجود گھنٹوں قطار میں ٹھہرکر انہیں ووٹ دے کر شاندارکامیابی سے ہمکنار کیا۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کل نامزدگی داخل کریں گے
ویڈیو: ملک کے موجودہ حالات نازک : اکبر الدین اویسی
مجلس کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کا لوک سبھا انتخابات سے متعلق اہم فیصلہ
مسلمانوں کو مختلف مذہب اور کلچر اختیار کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے : اسدالدین اویسی
مجلس کے ایم ایل ایز کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ اسدالدین اویسی کا اشارہ

 انہوں نے کہاکہ بالخصوص خواتین رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتاہوں جنہوں نے انہیں ووٹ دینے کے لئے سخت دھوپ میں تکالیفں برداشت کی ہیں۔ میں نوجوانوں اور ہر طبقہ کے عوام سے اظہار تشکر کرتاہوں جن کی سرپرستی اور دعاؤں سے انہیں تاریخ ساز کامیابی ملی ہے۔

 بیرسٹراویسی نے پارٹی کے تمام رفقاء ارکان اسمبلی وکونسل‘کارپوریٹرس‘ صدور معتمدین کابھی شکریہ ادا کیا جن کی اجتماعی محنت اور جدوجہد سے انہیں پھر ایک بار شاندار کامیابی حاصل ہوئی۔

صدرمجلس نے اورنگ آباد حلقہ کے رائے دہندوں سے بھی اظہار تشکرکیاجنہوں نے مجلسی امیدوار امتیا. جلیل کوووٹ دیااگرچیکہ اورنگ آباد نتائج توقع کے مطابق نہیں آئے۔انہوں نے حلقہ کشن گنج بہار کے رائے دہندوں سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایم آئی ایم امیدوار اختر ایمان کے حق میں ووٹ دیا۔ تاہم انہیں کامیابی نہیں مل سکی۔

ہم اورنگ آباد اور کشن گنج میں ناکامیوں کی وجوہات کاجائزہ لیں گے جہاں بھی کمزوری اورخامی ہوگی انہیں درست کریں گے۔ صدرمجلس نے تلنگانہ کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ریاست میں بی جے پی کے بڑھتے ہوئے قدموں کوروکنے کے لئے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔

 صدر مجلس نے ملک کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے بی جے پی کوحکومت کی تشکیل کے لئے واضح اکثریت سے محروم کردیا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 10 سال سے عوام بی جے پی کی نفرت کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ بی جے پی نے اب کی بار 400 پار کاجوخواب دیکھا تھا وچکنا چور ہوگیا۔

بی جے پی کے 10سالہ دورمیں بیروزگارنوجوان‘دلت‘کمزور طبقات اور کسان چتناپریشان تھے بی جے پی کواکثریت سے محرومی سے اب انہیں راحت ملے گی۔ بیرسٹر اویسی نے کہاکہ مودی جواب کی بار 400 پار کا نعرہ بلند کررہے تھے اب بیساکھی کے سہارے جب وہ تشکیل حکومت کے لئے آئیں گے یہ بھی ایک اچھا نظارہ ہوگا۔ جس کو ساری دنیا دیکھے گی۔

اگر تیسری بار نریندر مودی حکومت تشکیل نہیں دے سکیں گے اور غیر بی جے پی حکومت کی تشکیل کے لئے ان کی ضرورت پڑیگی تووہ اس پر غور کریں گے۔ اگرچیکہ وہ کسی بھی اتحاد بشمول انڈیا اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔

 بیرسٹراویسی نے کہاکہ نریندر مودی کواپنی ناکامیوں کا محاسبہ کرنا پڑے گا۔ کہ آخریہ نتائج ان کے پلان کے مطابق کیوں نہیں آئے؟اللہ تعالیٰ جیلوں میں برسوں سے بندان مظلوموں کی آوازکوضرور سنتا ہے۔ اب جوبھی حکومت اقتدار میں آئے گی انہیں ان بے قصور جیلوں میں بند مظلوموں کورہا کرنا ہوگا۔

صدرمجلس نے کہاکہ انتخابی مہم کے دوران نریندر مودی اور بی جے پی قائدین نے غیرمناسب مہم چلائی۔ ایک مذہب کے ماننے والوں کونشانہ بنایاگیا اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ایک سوال کے جواب میں بیرسٹراویسی نے بتایا کہ اب کی بار 400پارکامطلب ہے دستور کے بنیادی ڈھانچہ کوختم کیاجائے‘ دستور میں اقلیتوں کے دیئے گئے حقوق اور تحفظات کوختم کردیا جاسکتا تھا۔

 سی اے اے‘این آرسی کے نفاذ سے مسلمانوں کوہراساں کیاجاناان کا مقصد تھا لیکن عوام نے ان کے تمام ناپاک عزائم کو ناکام بنادیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ نتائج سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ملک میں مسلم ووٹ بینک تھا اورنہ رہے گا۔

 مجلس اس شاندار کامیابی کے بعداقلیتوں‘کمزور وپسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ اوران کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اورمظالم کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

اس موقع پر اراکین اسمبلی احمدبلعلہ‘میرذوالفقار علی‘ جعفر حسین معراج‘ محمدماجد حسین‘کوثرمحی الدین‘ محمدمبین ودیگر موجودتھے۔ اس موقع پر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے ریاست میں کانگریس کی 8حلقوں پر کامیابی پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کوبھی مبارکبادپیش کی۔