جموں و کشمیر

پہلگام دہشت گرد حملہ: مسلم نوجوان سید عادل حسین شاہ بھی بے رحمی کا نشانہ بنے

وادی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہوئے خونریز دہشت گرد حملے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس ہولناک واقعے میں اب تک 27 سیاح جاں بحق جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں۔

پہلگام : وادی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہوئے خونریز دہشت گرد حملے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس ہولناک واقعے میں اب تک 27 سیاح جاں بحق جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں۔ حملہ آوروں نے مبینہ طور پر سیاحوں سے ان کا مذہب پوچھ کر گولی مار دی، جو اس حملے کی سفاکیت کو ظاہر کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں
جیش کی ذیلی تنظیم نے کشمیر دہشت گرد حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
کشمیر میں انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 3 مکانات کی ضبطی
سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں 5 سال بعد یوم آزادی تقریب
کشمیر میں دہشت گرد کی 6 دکانات ضبط: این آئی اے

مسلمان ہونے کے باوجود نشانہ کیوں؟ سید عادل کی موت پر سوالات

ان جاں بحق افراد میں مقامی مسلمان نوجوان سید عادل حسین شاہ بھی شامل ہیں، جو پہلگام میں گھوڑے پر سواریاں کروانے کا کام کرتے تھے۔ سید عادل اپنے خاندان کے واحد کفیل تھے اور دن بھر کی محنت سے گھر کا خرچ چلاتے تھے۔

ان کے والد سید حیدر شاہ نے بتایا کہ عادل منگل کو کام کے لیے پہلگام گئے تھے۔ دوپہر کو حملے کی خبر ملنے پر انہوں نے بیٹے کو فون کیا مگر فون بند تھا۔ کچھ دیر بعد فون آن ہوا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔ جب وہ پولیس اسٹیشن پہنچے، تو انہیں بیٹے کے زخمی ہونے کی خبر ملی۔ بعد میں پتہ چلا کہ عادل جاں بحق ہو چکے ہیں۔

والد کا کہنا تھا، "میرا بیٹا بے گناہ تھا۔ اسے کیوں مارا گیا؟ اگر دہشت گردوں کو غیر مسلموں سے دشمنی تھی، تو عادل کو کیوں نہیں چھوڑا؟”

دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا

یہ واقعہ اس بات کی زندہ مثال ہے کہ دہشت گردی کسی مذہب کی نمائندہ نہیں ہوتی۔ دہشت گرد صرف خون بہانا جانتے ہیں۔ ان کے لیے نہ مسلمان اہم ہے، نہ ہندو، نہ کوئی اور۔ سید عادل جیسے معصوم مسلمانوں کی شہادت اس حقیقت کو آشکار کرتی ہے کہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے۔

وادی میں خوف، خاندان غمزدہ

سید عادل کی ماں صدمے سے نڈھال ہیں۔ وہ مسلسل رو رہی ہیں اور ان کی حالت انتہائی خراب ہے۔ خاندان کا کہنا ہے کہ وہ بہت غریب ہیں اور عادل ہی واحد سہارا تھے۔ لیکن ان کے درد پر دہشت گردوں کو ذرا برابر رحم نہیں آیا۔

حکومت سے مطالبہ: انصاف فراہم کیا جائے

متاثرہ خاندان اور مقامی لوگ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں، اور ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی معصوم کی جان نہ جائے۔