قومی

سعودی عرب نے بھارت کا پرائیویٹ حج کوٹہ 80 فیصد کیوں کم کیا؟ وجوہات کیا ہیں؟

رواں سال حج 2025 کی ادائیگی 4 جون سے 9 جون کے درمیان متوقع ہے، جو کہ اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے، ذوالحجہ کے چاند کی رویت پر منحصر ہے۔ ہر سال ہزاروں بھارتی مسلمان مکہ اور مدینہ کی زیارت کے لیے اس مقدس سفر پر روانہ ہوتے ہیں، جو ان کے ایمان کا اہم ستون مانا جاتا ہے۔

نئی دہلی: رواں سال حج 2025 کی ادائیگی 4 جون سے 9 جون کے درمیان متوقع ہے، جو کہ اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے، ذوالحجہ کے چاند کی رویت پر منحصر ہے۔ ہر سال ہزاروں بھارتی مسلمان مکہ اور مدینہ کی زیارت کے لیے اس مقدس سفر پر روانہ ہوتے ہیں، جو ان کے ایمان کا اہم ستون مانا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں
عازمین حج 2025 کیلئے حج منزل میں میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اہتمام:کوثر جہاں
شعبہ عربی دہلی یونیورسٹی میں شاہ سلمان عالمی اکیڈمی برائے عربی زبان کے ایک وفد کا دورہ
حج امت مسلمہ کی اقتصادی اور روحانی طاقت کا مظہر: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا بیان
حجاج کرام ملت اسلامیہ کے اتحاد، امن اور خوشحالی کے لیے دعا کریں: مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
حج، خلوص، توبہ اور اطاعت کا سفر ہے، نہ کہ فخر و شہرت کا مظاہرہ – مفتی صابر پاشاہ

لیکن اس سال بھارت کے پرائیویٹ حج زائرین کے لیے ایک بڑی مشکل کھڑی ہو گئی ہے، کیونکہ سعودی عرب نے اچانک بھارتی پرائیویٹ حج کوٹہ میں 80 فیصد تک کمی کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں عازمین سخت پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

ہزاروں بھارتی عازمین غیر یقینی صورتحال کا شکار

اطلاعات کے مطابق، 52,000 سے زائد بھارتی شہری جو پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج پر جانے کی تیاری کر چکے تھے، اب سخت مایوسی اور مالی نقصان کا شکار ہیں۔ ان میں سے کئی افراد نے پہلے ہی اپنی رقوم جمع کروا دی تھیں اور انتظامات مکمل ہو چکے تھے۔

محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ نے تشویش کا اظہار کیا

سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عوام کے جذبات اور مالی صورتحال کے ساتھ زیادتی قرار دیا۔ سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال "انتہائی تشویشناک” ہے اور حکومتِ ہند کو فوری طور پر اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔

وزارتِ اقلیتی امور کی مداخلت

حالات کے پیش نظر، وزارت اقلیتی امور (MoMA) نے اعلان کیا کہ سعودی حکومت نے ہمدردی کے تحت بھارتی پرائیویٹ زائرین کے لیے 10,000 حج ویزے جاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ تاہم، یہ تعداد اصل کوٹے کے مقابلے میں نہایت کم ہے۔

وزارت کے مطابق، تمام انتظامات جیسے کہ پروازیں، رہائش، منیٰ کیمپ، ٹرانسپورٹ اور دیگر لوجسٹک سہولیات پہلے ہی سعودی عرب کے اصولوں کے مطابق مکمل کر لیے گئے تھے، لیکن اس اچانک فیصلے نے نجی ٹور آپریٹرز کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔

سخت قوانین اور ویزا معطلی

رواں سال سعودی عرب نے حج ویزا کے قوانین مزید سخت کر دیے ہیں، اور بھارت سمیت 14 ممالک کے کچھ مخصوص ویزا اقسام کو معطل کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد بھیڑ پر قابو پانا اور غیر قانونی زائرین کی داخلہ کو روکنا ہے۔