تلنگانہ

کامیابی کے روشن امکانات پر امیدواروں کو ترجیح دیں: راہول گاندھی

تلنگانہ کانگریس میں پارٹی امیدواروں کے انتخاب کے مسئلہ پر اسکریننگ کمیٹی کے ارکان تذبذب کا شکار ہیں۔ کیونکہ بی آر ایس کے جو طاقتور قائدین کانگریس پارٹی میں شامل ہورہے ہیں وہ بھی ٹکٹ کے دعویدار ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس میں پارٹی امیدواروں کے انتخاب کے مسئلہ پر اسکریننگ کمیٹی کے ارکان تذبذب کا شکار ہیں۔ کیونکہ بی آر ایس کے جو طاقتور قائدین کانگریس پارٹی میں شامل ہورہے ہیں وہ بھی ٹکٹ کے دعویدار ہیں۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
پروفیشنلز سالیڈیرٹی فورم (PSF)کے پروفیشنلز سمٹ 2024 کا انعقاد
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
نرمل میں 2 روزہ ضلعی سطح کے انسپائر و سائنس ایگزیبیشن کا اختتام
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج

بالخصوص ملکاجگری کے رکن اسمبلی منیم پلی ہنمنت راؤ جنہوں نے کل اپنے فرزند کے ساتھ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ وہ اپنی موجودہ نشست ملکاجگری سے خود کانگریس ٹکٹ کے دعویدار بن گئے اور اپنے فرزند کو بھی میدک سے ٹکٹ دینے کی شرط رکھی ہے۔

منیم پلی کے اس دعوے سے پارٹی قائدین میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ ملکاجگری سے کانگریس ٹکٹ کے دعویدار نندی کانتھی سریدھر جنہیں ریونت ریڈی کی تائید حاصل ہے کل راہول گاندھی سے ملاقات کرکے ملکاجگری سے منیم پلی ہنمنت راؤ کو ٹکٹ دیئے جانے کی مخالفت کی ہے۔ کیونکہ ملکاجگری کی نشست نندی کانتی کے لئے خطرے میں پڑ گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ تلنگانہ کانگریس میں ٹکٹوں کی تقسیم کے مسئلہ پر اب راہول گاندھی خود میدان میں اتر گئے ہیں اور اس مسئلہ پر راہول گاندھی نے جنرل سکریٹری اے آئی سی سی کے سی وینو گوپال اور صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی اور پارٹی کی حکمت عملی کی انچارج سنیل گنگولی سے بات چیت کی ہے۔

راہول گاندھی کو بتایا گیا ہے کہ اسکریننگ کمیٹی نے پارٹی سے وفاداری‘ سیاسی تجربہ‘ ذات پات اور سنیاریٹی کی بنیاد پر امیدواروں کے ناموں کی مرکزی الیکشن کمٹی سے سفارش کی ہے۔ تاہم راہول گاندھی نے ان قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ کامیابی کے روشن امکانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے امیدواروں کا انتخاب کریں۔

بتایا گیا ہے کہ ریونت ریڈی نے راہول گاندھی کو بتایا کہ دوسری پارٹی سے آنے والے قائدین جو متعلقہ حلقوں میں اپنا طاقتور موقف رکھتے ہیں۔ انہیں پارٹی ٹکٹ نہیں دیا گیا تو اس کا اثر کانگریس پارٹی کی کامیابی پر پڑسکتا ہے۔

چنانچہ ریونت ریڈی نے بی آر ایس سے کانگریس میں شامل ہونے والے مضبوط قائدین کو ٹکٹ دینے کی وکالت کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس اجلاس میں سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے لئے بی سی طبقہ کو ٹکٹوں کے الاٹمنٹ کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ بی سی طبقہ کے کانگریس قائدین نے 119 کے منجملہ 34 ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ راہول گاندھی نے خود نندی کانتی سریدھر کو تیقن دیا ہے کہ جو منیم پلی ہنمنت راؤ کی وجہ سے اپنا ٹکٹ کھو رہے ہیں۔ انہیں کانگریس برسر اقتدار آنے پر اچھے عہدوں پر موقع دیا جائے گا۔

اس دوران میدک ضلع صدر کانتاریڈی تروپت ریڈی بھی ٹکٹ کے مسئلہ پر ناراض ہیں۔ انہیں دہلی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ دہلی پہنچنے کے بعد ہائی کمان سے ملاقات کے بغیر واپس ہوگئے ہیں۔