روس نے یوکرین سے اناج برآمد کرنے کا معاہدہ ختم کردیا
روس نے یوکرین سے اناج برآمد کرنے کا معاہدہ ختم کردیا، روس کے دستبردار ہونے کے بعد یوکرین کو بحیرہ اسود کے راستے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ باضابطہ طور پر ختم ہوگیا ہے۔

ماسکو: روس کے دستبردار ہونے کے بعد یوکرین کو بحیرہ اسود کے راستے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ باضابطہ طور پر ختم ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق روس نے یوکرین سے اناج برآمد کرنے کا معاہدہ ختم کردیا، روس کے دستبردار ہونے کے بعد یوکرین کو بحیرہ اسود کے راستے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ باضابطہ طور پر ختم ہوگیا ہے۔
کریملن کا یہ اعلان کریمیا میں ایک پُل پر حملے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا، جس میں دو شہری ہلاک ہوگئے تھے، یوکرین نے باضابطہ طور پر اس کی ذمےداری قبول نہیں کی لیکن روسی سیکیورٹی سروس کے مطابق اس حملے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ تھا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس کی معاہدے سے نکلنے کی شدید مذمت کی ہے، یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اناج بحالی معاہدے کے لیے ترک صدر اور اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھ دیا ہے۔
روسی صدرنے کریمیا کے پُل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس کا سخت جواب دیا جائے گا، کریمیا پُل ایندھن اور خوارک کی فراہمی کی اہم گزرگاہ ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے بھی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ روس کا بحیرہ اسود کے ذریعے اناج برآمد کرنے کے معاہدے میں علیحدگی کا فیصلہ "غیر معقول” ہے، ماسکو سے جلد از جلد معاہدہ بحال کرے۔
خیال رہے ترکیہ اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جولائی 2022 میں روس اور یوکرین کے ذریعے دستخط کیے گئے، بلیک سی گرین انیشیٹو کا مقصد جنگ کے باوجود یوکرین کی زرعی اناج کی برآمد کو یقینی بنانے پراتفاق کیا گیا تھا۔