سوشیل میڈیاشمالی بھارت

اسکولی بچوں کی لڑائی، ایک طالب علم کی موت

لنچ کے بعد بچوں میں جھگڑا ہوا۔ جھگڑے کے دوران کچھ بچے اس کی چھاتی پر کو د گئے جس سے اس کی حالت بگڑ گئی۔ طالب علم کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں افراد خاندان اسے ایک پرائیویٹ اسپتال بھی لے گئے۔

فیروزآباد: اترپردیش کے ضلع فیروزآباد کے شکوہا آباد علاقے کے گاؤں کشن پور میں اسکولی بچوں کی آپس میں ہوئی لڑائی میں زخمی جماعت دو کے طالب علم کی منگل کو موت ہوگئی۔

افراد خاندان نے ہم جماعتوں پر مارپیٹ و ٹیچروں پر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے۔ افراد خاندان نے اسکول کے باہر بچے کی نعش کو رکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرہ خاندان نے تھانے میں معاملے کی شکایت کی ہے۔ پولیس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ شکوہاآباد کے کشن پور باشندہ ویریندر سنگھ کا بیٹا شیوم عرف سوم(10)گاؤں کے پرائمری اسکول میں جماعت دو کا طالب علم تھا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ پیر کو بچہ اسکول گیا تھا۔

لنچ کے بعد بچوں میں جھگڑا ہوا۔ جھگڑے کے دوران کچھ بچے اس کی چھاتی پر کو د گئے جس سے اس کی حالت بگڑ گئی۔ طالب علم کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں افراد خاندان اسے ایک پرائیویٹ اسپتال بھی لے گئے۔ منگل کی صبح اہل خانہ بچے کو علاج کے لئے سرکاری اسپتال لے کر آئے جہا ں ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دےد یا۔

بچے کے والد کا الزام ہے کہ اسکول کےو قت طلبہ کا جھگڑا ہوا تھا لیکن ٹیچروں نے دھیان نہیں دیا جس کی وجہ بچے کی موت ہوئی۔

افراد خاندان  نے لاش کو اسکول کے باہر رکھ کر ہنگامہ کیا وہیں اسکول کی پرنسپل مجلتا یادو کا کہنا ہے کہ پیر کو بچوں میں کھیلنے کے دوران کچھ تنازع ہوا تھا اسے پرامن کرادیا گیا لیکن اسکول کے بعد کچھ ہوا تو پتہ نہیں ہے۔

بچہ پہلے سے ہی بیمار تھا اسکول کی طرف سے کوئی لاپرواہی نہیں ہوئی ہے۔ بچوں میں چھوٹے چھوٹے تنازع ہوتے رہتے ہیں۔ معاملے کی جانکاری ہونے پر بیسیک ایجوکیشن افسر بھی پہنچ گئے۔ وہیں اس بارے میں انچارج انسپکٹر ہرویندر مشر کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہے۔ رپورٹ ملنے کے بعد اہل خانہ کی تحریر کی بنیاد پر جانچ کی کاروائی کی جائے گی۔