حیدرآباد

سرقہ کیس میں گرفتار شخص کی پولیس کسٹڈی میں مشتبہ موت

پولیس نے دعویٰ کیا کہ زیر حراست شخص کوفٹس آئے اور وہ گاندھی ہاسپٹل میں جانبر نہ ہوسکا۔ تاہم اس کے افراد خاندان نے الزام عائد کیا کہ پولیس تشدد اور اذیت سے اس کی موت ہوگئی۔ چرنجیوی کو جو ایک آٹو رکشہ ڈرائیور بتایا گیا ہے، پولیس نے اس کے گھر سنگارینی کالونی سکندرآباد سے حراست میں لیا تھا۔

حیدرآباد: سرقہ کے کیس میں گرفتار ایک شخص، منگل کی شب شہر حیدرآباد میں پولیس کسٹڈی میں فوت ہوگیا۔ اس شخص کو پولیس نے کل شام اس کے گھر سے اٹھالیا تھا جس کے چند گھنٹوں کے بعد مشتبہ حالت میں اس کی موت ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
گاندھی اسپتال میں مریض کی خودکشی
ملگ میں پرچم کا پول برقی تاروں سے ٹکراگیا، 2ہلاک
پالتو کتے کو گلے میں پھندا ڈال کر مارنے کی کوشش (ویڈیو)
تاج ہاسپٹل میں مفت ہیلتھ کیمپ
ماہنامہ آجکل کے سابق مدیر شہباز حسین کا مختصر علالت کے بعد انتقال

 پولیس نے دعویٰ کیا کہ زیر حراست شخص کوفٹس آئے اور وہ گاندھی ہاسپٹل میں جانبر نہ ہوسکا۔ تاہم اس کے افراد خاندان نے الزام عائد کیا کہ پولیس تشدد اور اذیت سے اس کی موت ہوگئی۔ چرنجیوی کو جو ایک آٹو رکشہ ڈرائیور بتایا گیا ہے، پولیس نے اس کے گھر سنگارینی کالونی سکندرآباد سے حراست میں لیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسے تکارام گیٹ پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔

 افراد خاندان میں سے ایک فرد نے بتایا کہ چند پولیس جوان، اس کے گھر آئے اور یہ کہتے ہوئے چرنجیوی کو اپنے ساتھ لے گئے کہ چوری کے ایک کیس میں اس سے پوچھ تاچھ کرنی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس جوانوں نے یہ نہیں بتایا کہ اسے کونسے پولیس اسٹیشن لے جایا جارہا ہے۔

 تقریباً10:30 بجے شب پولیس نے چرنجیوی کے افراد خاندان کو مطلع کیا کہ فِٹس آنے پر وہ گرپڑا اور گاندھی ہاسپٹل میں دوران علاج فوت ہوگیا۔ خاندان کے افراد نے بتایا کہ پولیس تشدد، اذیت کے نتیجہ میں چرنجیوی کی موت ہوگئی۔

اس کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ آٹورکشہ ڈرائیور کے جسم، سر، چہرہ اور بازو پر زخموں کے نشانات پائے گئے جو اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ پولیس کسٹڈی میں اسے اذیت دی گئی۔ متوفی کے افراد خاندان نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔