تلنگانہ

’پیپر لیک معاملہ میں کے ٹی آر کے پرسنل اسسٹنٹ کا مشتبہ رول‘

حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی نے ریاستی وزیر انفارمیشن و ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کو کابینہ سے برخاست کرنے اور چنچل گوڑہ جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
دلت خاتون عصمت ریزی اور قتل کیس، پولیس کا مشتبہ رول ظاہر
تلنگانہ میں گروپ امتحانات کے شیڈول کااعلان

آج کاماریڈی ضلع کے گندھاری منڈل میں ایک روزہ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کے بعد میڈیا سے خطاب ک رتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ2015 سے ٹی ایس پی ایس سی کے پرچہ سوالات کے افشاء کے مختلف واقعات میں صرف چند افراد کاہی فائدہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرچہ سوالات کا افشا کے ٹی راما راؤ کے پرنسل اسٹیٹ تروپتی نے کرایا تھا اس لئے کے ٹی آر اس معاملہ میں ملوث ہیں۔ ان کو فوری کابینہ سے برخاست کرتے ہوئے چنچل گوڑہ جیل بھیج دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی راما راؤ، ریاست کے شاڈو چیف منسٹر ہیں اور ان کے شخصی معاون تروپتی، کے ٹی راما راؤ کے شاڈو منتری ہیں۔

پرچہ سوالات افشا اسکام کے ٹی راما راؤ کے دفتر سے ہی چلایا گیا ہر تحقیقات میں اس اسکام کی جڑ کے ٹی راما راؤ کے دفتر سے جڑی پائے گی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ راج شیکھر ریڈی اور تروپتی کے آبائی مقام بازو باز ہے۔ کے ٹی آر کے پی اے اور راج شیکھر ریڈی کے دوستوں کو بہت کم نشانات آئے تھے۔

انہوں نے گروپI میں ایک سو سے زیادہ نشانات حاصل کئے تمام افراد کی تفصیلات عام کرنے کا مطالبہ کیا۔ صدر ٹی پی سی سی نے کہا کہ تروپتی کی سفارش پر ہی راج شیکھر ریڈی کو نوکری حاصل ہوئی تھی۔ انہوں نے تعجب ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایس پی ایس سی میں برسر خدمت ملازم کس طرح گروپ امتحانات کی تیاری کرسکتا ہے؟۔

آئی اے این ایس کے مطابق ریونت ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ٹی ایس پی ایس سی کے ملازمین، کمیشن کے زیراہتمام منعقدشدنی امتحانات میں شرکت نہیں کرسکتے تاہم وہ حیران ہیں کہ ادارہ کے 20ملازمین نے کس طرح کمیشن کے امتحانات میں کس طرح شرکت کی۔

پروین کمار، پبلک سرویس کمیشن کا ملازم رہا ہے تاہم اُس نے گروپIپریلمس میں شرکت کی اور اسے103 نشانات حاصل ہوئے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ سابق میں تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے ایک ملازم رجنی کانت بھی گروپ IIکیلئے منتخب ہوا اور اسے چوتھا رینک آیا۔

انہوں نے کہا کہ گروپI پریلمس میں ایک سو سے زائد نشانات حاصل کرچکے امیدوار کی تحقیقات کرنی چاہئے۔ ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ ایک ہی منڈل کے ایک سو امیدواروں کو ایک سو سے زائد نشانات حاصل ہوئے ہیں۔صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی نے کہا کہ2016 میں بھی گروپ Iکے نتائج میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔

مادھوری نامی ایک امیدوارہ، امریکہ سے آئیں اور امتحان میں شرکت کی۔ انہیں چوتھا رینک حاصل ہوا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک ہی مقام کے25امیدواروں نے گروپII امتحان تحریر کیا تھا اور ان تمام امیدواروں کو نوکریاں مل گئیں۔