شمالی بھارت

گائیوں میں لمپی جلد کی بیماری کو قومی آفت قراردینے کا مطالبہ

گائے نسل کے جانور لمپی سے متاثر ہیں لیکن یہ خاموش جانور اپنا درد کسی کو نہیں بتا سکتے۔ حکومت کو مئی جون سے پھیلنے والے اس انفیکشن کو روکنے کے لیے پہل کرنی چاہیے۔

اجمیر: اجمیر ڈسٹرکٹ دودھ پروڈیوسرز کوآپریٹیو فیڈریشن لمیٹڈ کے صدر رام چندر چودھری نے ایک بار پھر مرکزی حکومت سے گائے میں لمپی اسکن بیماری کو قومی آفت (وبا) قرار دینے کی مانگ کی ہے۔

اجمیر ڈیری صدر رام چندر چودھری نے نئی دہلی این سی آر خطہ کے گوتم بدھ نگر، اتر پردیش میں جاری انٹرنیشنل ڈیری فیڈریشن ورلڈ سمٹ کے دوران مرکزی ڈیری کے وزیر پرشوتم روپالا کو ایک میمورنڈم دیکر کہا کہ لمپی کی تباہی کورونا کی طرح خوفناک ہے۔

 گائے نسل کے جانور لمپی سے متاثر ہیں لیکن یہ خاموش جانور اپنا درد کسی کو نہیں بتا سکتے۔ حکومت کو مئی جون سے پھیلنے والے اس انفیکشن کو روکنے کے لیے پہل کرنی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کی پندرہ ریاستوں کے 175 اضلاع میں 15 لاکھ سے زیادہ گائیں اس بیماری سے متاثر ہو چکی ہیں اور 175,000 سے زیادہ کی موت ہو چکی ہے۔ اس میں صرف راجستھان میں ایک لاکھ گائے نسل کے جانور مر چکے ہیں۔

اجمیر کے مویشی پالنے والوں کے ساتھ دیے گئے میمورنڈم میں مسٹر چودھری نے مرکزی وزیر روپالا سے مطالبہ کیاکہ وہ فوری اقدامات کریں اور اس بیماری کو قومی وبا قرار دیں۔

خیال ر ہے کہ اس عالمی ڈیری سمٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے مویشی پالنے والوں کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت اس پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ ہم جانوروں کی ویکسینیشن پر زور دے رہے ہیں اور 2025 تک ہم 100 فیصد جانوروں کو مقامی طور پر ویکسین لگائیں گے اور اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کرنے کا ہدف رکھیں گے۔

اتفاق سے لمپی کی بیماری کی وجہ سے وقت سے پہلے موت کے منہ میں جانے والی گائے نسل کے جانوروں کی طرف مرکزی اور ریاستی حکومت کی توجہ نہ ہونے کی وجہ سے مشتعل طبقہ 15 ستمبر کو راجستھان بند کی کال دے رہا ہے، جس کی اپیل سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔