شمالی بھارتسوشیل میڈیا

سرکاری اسکول ٹیچر کی شرمناک حرکت، ویڈیو وائرل ہونے پر معطل

ایک زمانہ تھا جب استاد کا مقام ماں باپ سے بھی اونچا مانا جاتا تھا، مگر موجودہ دور میں جیسے ہر رشتے اور ذمہ داری کی قدر بدل گئی ہے۔ مدھیہ پردیش کے ضلع کٹنی سے ایک ایسا چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے نہ صرف والدین بلکہ تعلیمی نظام پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

لکھنؤ: ایک زمانہ تھا جب استاد کا مقام ماں باپ سے بھی اونچا مانا جاتا تھا، مگر موجودہ دور میں جیسے ہر رشتے اور ذمہ داری کی قدر بدل گئی ہے۔ مدھیہ پردیش کے ضلع کٹنی سے ایک ایسا چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے نہ صرف والدین بلکہ تعلیمی نظام پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

ضلع کٹنی کے برواڑا بلاک کے کھرہنی گاؤں میں واقع ایک سرکاری پرائمری اسکول کے استاد لال نوین پرتاپ سنگھ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کم عمر بچوں کو شراب پلا رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ضلع انتظامیہ حرکت میں آئی اور فوری کارروائی کی گئی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ استاد ایک بند کمرے میں بچوں کو کپ میں مشروب دے رہا ہے۔ اس دوران وہ ایک بچے کو یہ ہدایت دیتے سنے جا سکتے ہیں کہ "پینے سے پہلے اس میں پانی مکس کرلو”، جس سے یہ شک پیدا ہوا کہ وہ مشروب شراب ہو سکتا ہے۔ اس واقعے نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے کہ ایک ذمہ دار عہدے پر موجود شخص بچوں کے ساتھ ایسا غیر اخلاقی رویہ کیسے اپنا سکتا ہے۔

ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ضلع کلکٹر دلیپ کمار یادو نے ضلع تعلیمی افسر او پی سنگھ کو فوری کارروائی کا حکم دیا۔ تفتیش کے بعد استاد کی شناخت لال نوین پرتاپ سنگھ کے طور پر ہوئی، جسے مدھیہ پردیش سیول سروس (اخلاقی ضابطہ) قوانین کے تحت فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔

کن الزامات میں معطلی ہوئی؟
استاد پر مندرجہ ذیل الزامات لگائے گئے:
بچوں کو شراب پینے کی ترغیب دینا
استاد کے وقار کو پامال کرنا
اخلاقی ضابطے کی سنگین خلاف ورزی