حیدرآباد

Gandhi Hospital، نوجوان کی آنکھ میں پھنسے اسکروڈرائیور کوگاندھی اسپتال کے ڈاکٹرس نے کامیابی سے نکالا

 8 اپریل کو وہ مرمت کا کام کر رہا تھا کہ اچانک اسکرو ڈرائیور اس کی دائیں آنکھ میں گہرائی تک گھس گیا۔اس کے ارکان خاندان فوراً اسے بنجارہ ہلز میں ایک پرائیویٹ آئی اسپتال لے گئے۔ ڈاکٹروں کے مشورے پر اگلے دن اسے نِمس اسپتال منتقل کیا گیا۔

حیدرآباد: اتفاقی طور پر ایک نوجوان کی آنکھ میں اسکرو ڈرائیور گھس گیا، جسے سکندرآباد کے گاندھی اسپتال کے ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کے ذریعہ نکال دیا۔ تفصیلات کے مطابق،ضلع میدک کے کوچارم گاؤں سے تعلق رکھنے والا رنجیت ایک الیکٹریکل میکانک ہے۔

متعلقہ خبریں
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
حضرت یوسفینؒ کی روحانی خدمات اور زیارت قبور کے فضائل پر مولانا صابر پاشاہ کا معرکہ خطاب
حیدرآباد: میر تحفظ علی قادری کی 40 سالہ مثالی خدمات پر باوقار سبکدوشی تقریب
پہلگام حملے کی مذمت پر اسد الدین اویسی کو خراجِ تحسین، مدینہ سرکل پر پورٹریٹ کو دودھ سے نہلایا گیا
پیپر ایکسپو 2025 – ہندوستان کی پہلی قومی پیپر نمائش، حیدرآباد میں منعقد ہوگی

 8 اپریل کو وہ مرمت کا کام کر رہا تھا کہ اچانک اسکرو ڈرائیور اس کی دائیں آنکھ میں گہرائی تک گھس گیا۔اس کے ارکان خاندان فوراً اسے بنجارہ ہلز میں ایک پرائیویٹ آئی اسپتال لے گئے۔ ڈاکٹروں کے مشورے پر اگلے دن اسے نِمس اسپتال منتقل کیا گیا۔

 نِمس کے ڈاکٹروں نے معاملہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے 10 اپریل کو رنجیت کو گاندھی اسپتال رجوع کیا۔گاندھی اسپتال کے ڈاکٹروں نے ٹسٹ کرنے کے بعد بتایا کہ آنکھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، اسکرو ڈرائیور صرف اوپری حصہ میں پھنسا ہوا تھا۔

اسے نیورو سرجری شعبہ میں منتقل کیا گیا، جہاں تقریباً دو گھنٹے طویل آپریشن کے بعد اسکرو ڈرائیور کو کامیابی سے نکال لیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ رنجیت کی حالت بہتر ہے اور جلد ہی اسے گھرجانے کی اجازت دے دی جائے گی۔