حیدرآباد

کے کویتا کی پانچ ماہ بعد حیدرآباد واپسی، ایرپورٹ پر بی آر ایس کارکنوں کا جشن

کویتا کی واپسی پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جب وہ اپنے خاندان اور حامیوں سے دوبارہ ملی۔ بی آر ایس کے کارکنان، جو ان کی رہائی کے منتظر تھے، نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی لیڈر اور رکن قانون ساز کونسل کے کویتا کی پانچ ماہ کی حراست کے بعد حیدرآباد واپسی پر راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ شاندار استقبال کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے منگل کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق سی بی آئی اور ای ڈی کی جانب سے درج مقدمات میں انہیں ضمانت دی تھی۔

متعلقہ خبریں
کویتا کی عدالتی تحویل میں توسیع
ایرپورٹ پر 4 خواتین کے قبضہ سے 1.9 کروڑ مالیتی گولڈ پیسٹ ضبط
سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطالعہ کیلئے کمیٹی تشکیل
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ

کویتا کی واپسی پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جب وہ اپنے خاندان اور حامیوں سے دوبارہ ملی۔ بی آر ایس کے کارکنان، جو ان کی رہائی کے منتظر تھے، نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔ پارٹی کے کارکنوں کا جوش و خروش قابل دید تھا، اور بہت سے لوگوں نے اس لمحے کو انصاف کی فتح قرار دیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے، کویتا نے ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کو "جھوٹے” اور "سیاسی انتقام” قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقابلہ کرنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کا ان کے غیر متزلزل اعتماد کے لئے شکریہ ادا کیا اور تلنگانہ کے لوگوں کے لئے اپنے کام کو جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔

بی آر ایس لیڈر کے ہمراہ افراد خاندان، بشمول ان کے بھائی بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ بھی تھے۔ ایرپورٹ سے ان کے گھر تک ایک گاڑیوں کا قافلہ ان کے ساتھ تھا۔ راستے بھر بڑے بڑے کٹ آؤٹس اور بینرز کے ذریعہ ان کا خیرمقدم کیا گیا، جو ان کے حامیوں کی جانب سے ان کے لئے بھرپور حمایت کا عکاس تھا۔ حامیوں نے ان کی مزاحمت اور قیادت کی تعریف میں نعرے بلند کیے۔