حیدرآباد

مستحکم حکومت سے ہی ریاست کی ترقی ممکن: کے ٹی آر

کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ عوام کو اچھی طرح معلوم ہے کہ کانگریس کا مطلب مسائل اور مشکلات ہے۔کانگریس کی حکومت عوام کے آنکھوں میں آنسو لانے کی وجہ بن سکتی ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ مضبوط ومستحکم حکومت ہی ریاست کی ترقی ممکن ہے۔ آج حلقہ اسمبلی ایل بی نگر کے بوتھ سطح کے پارٹی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس کے ذریعہ مستحکم حکومت فراہم کرنا ناممکن ہے۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
گولف سٹی سے 10ہزار افراد کو روزگار ملنے کی توقع
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
شفا کلینک ایل بی نگر میں حجامہ کیمپ کا انعقاد
حیدرآباد، تعمیراتی صنعت میں قائد بن کر ابھرے گا

کانگریس میں انتخابات کے انعقاد سے قبل ہی عہدہ چیف منسٹری کیلئے پانچ تا چھ دعویدار پیدا ہوگئے ہیں۔ انتخابات سے دوری اختیار کرچکے جانا ریڈی بھی چیف منسٹر بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں ان حالات میں عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ غور کریں کہ ریاست کا مستقبل کس کے ہاتھوں میں مضبوط ہے۔

 کون اور کس کو ریاست کا چیف منسٹر بننا چاہئے۔کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ عوام کو اچھی طرح معلوم ہے کہ کانگریس کا مطلب مسائل اور مشکلات ہے۔کانگریس کی حکومت عوام کے آنکھوں میں آنسو لانے کی وجہ بن سکتی ہے۔ کرناٹک کے عوام کو آج پچھتاوا ہورہا ہے کہ انہوں نے کانگریس کو ووٹ دے کر بڑی غلطی کی ہے۔ وہاں کے کسان پریشان ہیں۔

 یہاں تلنگانہ میں آکر یہاں کے عوام سے اپنی تکالیف بیان کررہے ہیں اور کانگریس کے گمراہ کن باتوں میں نہ آنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں زرعی مقاصد کیلئے برقی کی سربراہی تسلی بخش نہیں ہے۔

 دوسری طرف ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹک ڈی کے شیو کمار تلنگانہ میں جہاں زراعت کے لئے مسلسل24 گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے، کسانوں سے کانگریس کے اقتدار میں آنے کی صورت میں پانچ گھنٹہ برقی سربراہ کرنے کا وعدہ کررہے ہیں۔

 ان کی باتیں سن کر ہمارے کمان عجیب صورتحال سے دوچار ہیں۔ انہیں سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ وہ ڈی کے شیو کمار کی باتوں پر خوشی ظاہر کریں یا آنسو بہائیں۔بی آر ایس قائد نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کو اقتدار حاصل ہونے کے بعد رئیل اسٹیٹ کا شعبہ بری طرح  سے ناکامی کا شکار ہوگیا ہے۔

 بنگلولورو میں ہر مربع گزاراضی پر 500 روپے کمیشن وصول کیا جارہا ہے۔ جبکہ تلنگانہ میں ٹی ایس بی پاس اسکیم کے ذریعہ بغیر کسی درمیانی شخص کو ملوث کئے انتہائی شفاف انداز میں تعمیراتی اجازت نامہ جاری کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی بے مثال ترقی کو دیکھتے ہوئے مشہور فلم اسٹارس رجنی کانت اور سنی دیول نے تعجب کا اظہار کیا تھا۔

 کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ گذشتہ9سالوں کے دوران بی آر ایس حکومت نے شعبہ صحت کو مضبوط ومستحکم کرنے کیلئے کئی انقلابی فیصلہ کئے گئے۔ شہر کے اطراف چاروں سمت ملٹی سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس کا جال بچھایا جارہا ہے۔ گڈی انارم میں ایک ہزار بستروں پر مشتمل سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل زیر تعمیر ہے۔

 نظامس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں مزید دو ہزار بستروں پر مشتمل نیا بلاک تعمیر کیا جارہا ہے حیدرآباد کے مشرقی حصہ میں آئی ٹی صنعت کو فروغ دیا جارہا ہے۔ ملک پیٹ میں آئی ٹی ٹاور کی تکمیل کے بعد25,000 افراد کو ملازمتیں حاصل ہوں گی۔  انہوں نے کہا کہ2014 سے پہلے ایل بی نگر کیا تھا اور آج کیا ہے؟ پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پارٹی کارکنوں کو ہر گھر تک پہنچ کر ایل بی نگر حلقہ کی ترقی سے عوام کو واقف کرانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ایل بی نگر سے کانگریس امیدوار مدھو گوڑ یاشکی سے جاننا چاہا کہ وہ حلقہ کے متعلق کتنا واقف ہیں؟

کے ٹی راما راو نے کہا کہ کانگریس جب تک ٹکٹس کی تقسیم کے مسائل سے ابھر کرباہر آئیگی، بی آر ایس حلقہ میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے گلابی پرچم لہرادے گی۔

 آئے اے این ایس کے مطابق بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ کرناٹک میں کسانوں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے تلنگانہ کے عوام اب یہ سمجھ چکے ہیں کہ اگر ہماری ریاست میں کانگریس برسر اقتدار آئے گی تو پھر تلنگانہ تاریکی میں ڈوب جائے گا۔

 کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی شیو ا کمار کے کچھ تبصروں پر کے ٹی آر اپنا ردعمل ظاہر کررہے تھے۔ ڈی شیوا کمار نے ہفتہ کے روز تلنگانہ میں کانگریس امیدواروں کی انتخابی مہم چلائی تھی۔ کے ٹی آر نے کانگریس قائدسے کہا کہ تلنگانہ، ملک کی واحد ریاست ہے جہاں کسانوں کو24گھنٹے بلا خلل برقی سربراہ کی جارہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ شرمناک بات یہ ہے کہ آپ تلنگانہ آرہے ہیں اور بڑی شان سے آپ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ کرناٹک میں کسانوں کو 5گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ یہ آپ کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے یہ بات کہی۔

ڈی شیوا کمار نے بی آر ایس قائدین کو چالینج کیا تھا کہ وہ کرناٹک آئیں اور دیکھیں کہ وہاں کی کانگریس حکومت انتخابی وعدوں کو کس طرح نافذ کررہی ہے۔ شیوا کمار کے چیالنج پر تبصرہ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ”کانگریس کی ناکامیوں“ کو دیکھنے کیلئے ہمیں کرناٹک کا دورہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

 انہوں نے کہا کہ آپ کی دغا بازی کے شکار کسان، اپنی حالت زار بتانے تلنگانہ آرہے ہیں اور تلنگانہ کے کسانوں کو کانگریس پر بھروسہ نہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ کرناٹک کے عوام، مسائل سے دوچار ہیں، ایسے میں ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر، تلنگانہ کا دورہ کررہے ہیں اور عوام سے کانگریس کیلئے ووٹ مانگ رہے ہیں۔

 انہوں نے ڈپٹی چیف منسٹر سے کہا کہ انتخابات کے دوران عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے پر عوام، انہیں معاف نہیں کریں گی۔ کے ٹی آر نے کہا کہ5 ضمانتوں کا وعدہ کرتے ہوئے کانگریس نے کرناٹک کے عوام کو بے وقوف بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام، کانگریس کے فریب کا شکار ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں۔