دہلی

مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کی برخاستگی پر پی چدمبرم کا ردعمل

سینئر کانگریس قائد پی چدمبرم نے ہفتہ کے دن مرکز پر تنقید کی کہ اس نے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ ختم کردی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اقلیتی فرقہ کے طلبا کی زندگی مزید مشکل کرنے پر تُل گئی ہے۔

نئی دہلی: سینئر کانگریس قائد پی چدمبرم نے ہفتہ کے دن مرکز پر تنقید کی کہ اس نے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ ختم کردی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اقلیتی فرقہ کے طلبا کی زندگی مزید مشکل کرنے پر تُل گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
2000 روپے کرنسی نوٹس کے چلن سے دستبرداری پرخوشی کا اظہار: چدمبرم
فرخ آباد کے ساتھ میرے تعلق کو کتنی مرتبہ آزمایا جائے گا: سلمان خورشید
ای وی ایم کے قابل بھروسہ ہونے پر شکوک و شبہات کا اظہار : ڈگ وجئے سنگھ
پارلیمنٹ میں سکیوریٹی شکنی کا معاملہ، اراکین پارلیمنٹ کی معطلی مانع نہیں: چدمبرم
برج بھوشن سنگھ کو گرفتار کیوں نہیں کیا جارہا ہے؟: سدھو

چند دن قبل لوک سبھا میں تحریری جواب میں وزیر اقلیتی امور اسمرتی ایرانی نے کہا تھا کہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ (ایم اے این ایف) اعلیٰ تعلیم کی مختلف فیلوشپ اسکیموں کے ساتھ overlap کررہی ہے‘ اس لئے حکومت نے سال 2022-23 سے اسے ترک کردینے کا فیصلہ کیا۔

سلسلہ وار ٹویٹس میں چدمبرم نے کہا کہ حکومت نے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ اور بیرونی ممالک میں تعلیم کے لئے اقلیتی طلبا کو رعایتی قرض کی برخاستگی کے لئے جو حیلہ بہانہ بنایا ہے وہ انتہائی نامعقول اور ظالمانہ ہے۔

سابق مرکزی وزیر فینانس نے کہا کہ overlappingکی بات مان لی جائے تب بھی یہ واحد اسکیم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منریگا‘ پی ایم کسان کو اولڈ ایج پنشن‘ منریگا کو overlap کرتی ہے۔ ایسی کئی اسکیمیں ہیں۔ حکومت‘ اقلیتی طلبا کی زندگی مزید دوبھر کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔

کانگریس قائد نے ٹویٹر پر کہا کہ حکومت اپنی مخالف اقلیت پالیسی کو کھلے عام ایسے ظاہر کررہی ہے جیسے وہ کوئی نشان ِ افتخار ہو۔ شرم آنی چاہئے۔