تلنگانہ: حضورنگر میں فرسٹ ایڈیشنل جونیئر سیول جج جسٹس شیخ عائشہ سرین نے ذمہ داری سنبھال لی
اس موقع پر مقامی عدالت کے احاطہ میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیر التوا مقدمات کے جلد از جلد حل کے لیے وکلاء کا بھرپور تعاون نہایت اہم ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سوریاپیٹ کے حضورنگرمیں فرسٹ ایڈیشنل جونیئر سیول جج کے طور پر جسٹس شیخ عائشہ سرین نے پیر کے روز ذمہ داری سنبھال لی۔
اس موقع پر مقامی عدالت کے احاطہ میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیر التوا مقدمات کے جلد از جلد حل کے لیے وکلاء کا بھرپور تعاون نہایت اہم ہے۔
بار ایسوسی ایشن کے صدر کے سرینواس راؤ کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں جسٹس عائشہ سرین نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ سابقہ ججوں کی طرح انہیں بھی وکلاء کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے یا ان کے عملے کی جانب سے کسی کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو براہِ راست ان سے رجوع کریں۔ جسٹس عائشہ نے یقین دہانی کرائی کہ وہ زیر التوا مقدمات کی یکسوئی میں اپنی مکمل کوشش کریں گی۔
پرنسپل جونیئر سیول جج ماروتی پرساد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ دو سالوں کے دوران وکلاء کی جانب سے دی گئی بھرپور معاونت پر شکریہ ادا کیا اور وکلاء سے اپیل کی کہ وہ یہی تعاون نئی جج کو بھی فراہم کریں۔
بار ایسوسی ایشن کے صدر راما ریڈی نے یقین دہانی کرائی کہ وکلاء، جج صاحبان کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی وکیل کی جانب سے کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اس کی اطلاع براہِ راست بار صدر کو دی جائے۔
تقریب کے دوران بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے دونوں جج صاحبان کو شال اڑھا کر اور گلپوشی کی اور پرتپاک خیرمقدم کیا۔