تلنگانہ میں کرناٹک حکومت کے اشتہارات پر الیکشن کمیشن نے لگائی روک
تلنگانہ میں ریاستی انتخابات 30 نومبر کو ہونے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے مثالی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کے تحت تلنگانہ میڈیا میں اشتہارات شائع کرنے کے لیے پیشگی منظوری نہ لینے پر کرناٹک حکومت سے وضاحت بھی طلب کی ہے۔
![بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2023/06/Election-Commission-780x470.jpg)
بنگلورو: الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات سے قبل کرناٹک کی کانگریس حکومت کے اشتہارات کو تلنگانہ میں شائع ہونے سے روک دیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے پیر کو شکایت درج کرنے کے بعد الیکشن کمیشن نے کانگریس حکومت کے اشتہارات پر پابندی لگا دی۔
جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کرناٹک حکومت نے ووٹ حاصل کرنے کے مقصد سے تلنگانہ میڈیا میں اشتہارات شائع کرکے عوامی نمائندگی قانون اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔
تلنگانہ میں ریاستی انتخابات 30 نومبر کو ہونے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے مثالی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کے تحت تلنگانہ میڈیا میں اشتہارات شائع کرنے کے لیے پیشگی منظوری نہ لینے پر کرناٹک حکومت سے وضاحت بھی طلب کی ہے۔
الیکشن کمیشن کی کارروائی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے منگل کو کہا کہ کرناٹک حکومت کے اشتہارات قواعد کی خلاف ورزی نہیں کرتے کیونکہ کانگریس پارٹی ووٹ نہیں مانگ رہی ہے۔
انہوں نے کہا ’’اشتہارات کا مقصد صرف کرناٹک حکومت کی طرف سے کئے گئے کاموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا تھا، کیونکہ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا تھا کہ اس نے اپنی کوئی ضمانت پوری نہیں کی ہے۔ ہم نے اس کے لیے ووٹ نہیں مانگے ہیں۔‘‘ تلنگانہ کی حکمران بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے بھی اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔