عتیق احمد اور اشرف کی موت کا راز بند لفافے میں قید ہے: وکیل برجیش مشرا
مشرا نے بتایا کہ بند لفافہ کھلنے کے بعد ہی راز فاش ہوسکتا ہے۔ اس سے پہلے تو ہزار ڈھنگ کی قیاس آرائیاں لگائی جاتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے قتل کا راز سپریم کورٹ، الہ آباد ہائی کورٹ کے ججز اور صوبے کے وزیر اعلی کے پاس پہنچنے کے بعد کھل جائے گا اس کا ذکر اشرف نے میڈیا سے بات چیت میں کیا تھا
پریاگ راج: شہ زور لیڈر سابق ایم پی عتیق احمد اور سابق ایم ایل اے خالد عظیم عرف اشرف کی موت کا راز بند لفافے میں قید ہے۔ عتیق احمد کے وکیل برجیش مشرا نے منگل کو بتایا کہ دونوں بھائیوں کی موت کا راز لفافے میں قید ہے۔ یہ لفافہ کس کے پاس ہے ۔جہاں بھیجنا تھا وہاں بھیجا گیا کہ ابھی تک نہیں یہ بھی ایک راز ہے۔ اس کے بارے میں انہیں کوئی بھی جانکاری نہیں ہے۔
مشرا نے بتایا کہ بند لفافہ کھلنے کے بعد ہی راز فاش ہوسکتا ہے۔ اس سے پہلے تو ہزار ڈھنگ کی قیاس آرائیاں لگائی جاتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے قتل کا راز سپریم کورٹ، الہ آباد ہائی کورٹ کے ججز اور صوبے کے وزیر اعلی کے پاس پہنچنے کے بعد کھل جائے گا اس کا ذکر اشرف نے میڈیا سے بات چیت میں کیا تھا۔ یہ بات سچ ہے کہ انہوں نے لفافے کا ذکر ان سے بھی کیا تھا لیکن بار بار کریدنے کے بعد بھی اس کے آگے کچھ نہیں بتایا۔
وکیل نے کہا کہ یہ راز تب تک بنا ہوا ہے جب تک اس لفافے کو کھول کر پڑھنے کے بعد اسے پولیس افسر پر کوئی کاروائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے بتایا کہ عتیق اشرف کو 28مارچ کو پریاگ راج ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔
پریاگ راج سے واپس بریلی جیل جانے کے دوران قید گاڑی میں بیٹھے اشرف نے میڈیا سے کہا تھا کہ اسے ایک پولیس افسر نے دھمکایا ہے کہ دو ہفتے کے اندر جیل سے دوبارہ نکال کر تمہیں قتل کردیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح کا کچھ بیان گجرات کی سابرمتی جیل سے پریاگ راج کی نینی جیل آنے سے پہلے ہی عتیق نے میڈیا سے سابرمتی جیل سے پریاگ راج آتے وقت دیا تھا کہ انہیں ماردیا جائے گا۔اور بلا آخر دونوں کا شبہ سچ ثابت ہوا۔