انٹرٹینمنٹ

دیپیکا پڈوکون، ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی حامی اداکارہ: وزیر داخلہ مدھیہ پردیش

انہوں نے اس سلسلہ میں ایک ٹویٹ بھی کیا اور اس گانے کی ہیروئن دیپیکا پڈوکون کے لباس، اس کے رنگ اور گانے کی فلم بندی پر اعتراض کیا اور کہا کہ دیپیکا پڈوکون کے بارے میں آپ سب جانتے ہیں، وہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی حامی اداکارہ ہے۔

بھوپال: شاہ رخ خان کی آنے والی فلم پٹھان کو لے کر وزیر داخلہ مدھیہ پردیش ڈاکٹر نروتم مشرا کافی تناؤ کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فلم کے گیت بے شرم رنگ کی فلم بندی اور اس میں کام کرنے والے اداکاروں کے لباس کے رنگ قابل اعتراض ہیں۔

انہوں نے اس سلسلہ میں ایک ٹویٹ بھی کیا اور اس گانے کی ہیروئن دیپیکا پڈوکون کے لباس، اس کے رنگ اور گانے کی فلم بندی پر اعتراض کیا اور کہا کہ دیپیکا پڈوکون کے بارے میں آپ سب جانتے ہیں، وہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی حامی اداکارہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گانا جس طرح فلمایا گیا ہے اور ہیرو ہیروئین کو جس رنگ کے کپڑے پہنائے گئے ہیں، اس سے فلم سازوں کی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے اور ویسے بھی دیپیکا پڈوکون جے این یو والے معاملہ میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی حامی رہی ہیں۔

اس لئے میں کہتا ہوں کہ گانے کو صحیح ڈھنگ سے فلمایا جائے اور کپڑوں کے رنگ بدلے جائیں۔ بصورت دیگر وہ مدھیہ پردیش میں فلم پٹھان کی ریلیز کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے شاہ رخ اور دیپیکا دونوں کے کپڑوں کے رنگوں پر اعتراض کیا ہے۔

ڈاکٹر نروتم مشرا، مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت میں وزیر داخلہ ہیں۔ مرکز میں بھی بی جے پی کی حکومت ہے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی زیر سرپرستی مرکزی وزارت داخلہ نے جنوری 2020 میں ایک آر ٹی آئی کے جواب میں کہا تھا کہ ملک میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے وجود کے تعلق سے اس کے پاس کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

مرکزی حکومت کی جانب سے ہی اس گینگ کے انکار کے باوجود ذمہ دار عہدہ پر فائز ڈاکٹر نروتم مشرا کس طرح ٹکڑے ٹکڑے گینگ کا حوالہ دے سکتے ہیں اور کیسے ایک اداکارہ کو اس کا حامی قرار دیتے ہیں؟

واضح رہے کہ پہلے ہی یوٹیوب پر فلم پٹھان کا ’’بے شرم رنگ‘’ کے عنوان سے ایک گانا ریلیز ہونے کے بعد کافی تنازعہ کھڑا ہوچکا ہے۔

کئی سوشل میڈیا صارفین نے گانے میں زعفرانی رنگ کے ملبوسات کے استعمال کی شکایت کی اور یہاں تک دعویٰ کیا کہ جان بوجھ کر اس رنگ کی توہین کے لئے یہ سب کیا گیا ہے۔

رنگوں کا معاملہ سامنے آیا ہے تو بتادیں کہ کل ہی گلبرگہ ریلوے اسٹیشن کی دیواروں پر سبز رنگ کو دیکھ کر دائیں بازو کی تنظیموں نے ہنگامہ کھڑا کردیا تھا جس کے بعد اس رنگ پر سفید رنگ کردیا گیا تھا۔