تعلیم و روزگار

عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا کا سڑک پر انوکھا احتجاج

حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے والے ان احتجاجی طلباء کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی حکام کی جانب سے بجلی اور پانی کی سپلائی بند کرناتکلیف دہ امر ہے کیونکہ گروپ ون کے امتحان کی وہ تیاری کررہے ہیں۔اس امتحان کیلئے ایک ہفتہ باقی ہے۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد کی عثمانیہ یونیورسٹی کے ہاسٹلس میں بجلی اور پانی کی فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے طلبا سڑک پر اتر آئے۔ انہوں نے کل شب سڑک پر پکوان کرتے ہوئے یہ انوکھااحتجاج یونیورسٹی لیڈیز ہاسٹل کے سامنے کیا۔

حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے والے ان احتجاجی طلباء کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی حکام کی جانب سے بجلی اور پانی کی سپلائی بند کرناتکلیف دہ امر ہے کیونکہ گروپ ون کے امتحان کی وہ تیاری کررہے ہیں۔اس امتحان کیلئے ایک ہفتہ باقی ہے۔

انہوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر رویندر کے رویہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پروفیسررویندر آمرانہ طرز عمل اختیار کررہے ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جب تک بجلی اور پانی کی فراہمی بحال نہیں ہوتی ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر لکشمی نارائنا نے کہا کہ تعلیمی سال اس مہینے کی 26 تاریخ سے شروع ہوگا اور اس کے بعد یونیورسٹی کے ہاسٹل دوبارہ کھولے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال یونیورسٹی میں تمام سمسٹر ختم ہو چکے ہیں اور بی ایڈ اور لاء کورسس کے امتحانات یکم نومبر تک ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔

ا ن کا کہنا ہے کہ ہاسٹل کی عمارتوں کی مرمت ہو رہی ہے، اس لیے بجلی اور پانی کی سپلائی بند کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرمت کا کام 26 اکتوبر تک مکمل کر کے ہاسٹلس کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔