دہلی

سپریم کورٹ نے شرجیل امام کی درخواست ضمانت مسترد کردی

شرجیل امام کو جنوری 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ شرجیل پر دہلی کی جامعہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام ہے۔

دہلی: دہلی فسادات کے ملزم جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کو فی الحال سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے شرجیل امام کی درخواست مسترد کر دی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آرٹیکل 32 کے تحت پی آئی ایل کی سماعت نہیں کی جا سکتی۔ سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ سے یو اے پی اے کیس میں داخل کی گئی ضمانت کی عرضی کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
شرجیل امام کی درخواست ضمانت کی جنوری میں سماعت
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ شرجیل کی ضمانت پر اگلی سماعت 25 نومبر کو ہوگی۔ شرجیل کے وکیل نے کہا کہ ضمانت کی درخواست ہائی کورٹ میں 64 بار سماعت کے لیے درج ہے، جس میں سے صرف 8 بار ہم نے سماعت ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔

 شرجیل امام کو جنوری 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ شرجیل پر دہلی کی جامعہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام ہے۔

شرجیل امام کے خلاف UAPA کی دفعہ 13 اور بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شرجیل امام کو غداری کیس میں دہلی ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔