ویمنس باکسنگ چمپئن شپ: نکہت زرین، لولینا بورگوہین، دوڑ میں سب سے آگے
نکہت زرین اورلولینابورگوہین اس وقت سب سے آگے ہوں گی جب ہندوستان کی نگاہیں ویمنس باکسنگ میں اپنے بڑھتے ہوئے موقف کے مطابق مظاہرہ پر مرکوزرہیں گی۔

نئی دہلی: نکہت زرین اورلولینابورگوہین اس وقت سب سے آگے ہوں گی جب ہندوستان کی نگاہیں ویمنس باکسنگ میں اپنے بڑھتے ہوئے موقف کے مطابق مظاہرہ پر مرکوزرہیں گی۔ جب ورلڈچمپئن شپ شروع ہوگی۔
جس کی تیاری کیلئے تنازعات شروع ہوچکے ہیں۔ آئیکانک 6دفعہ کی چمپئن ایم سی میریکام کی غیر حاضری کے باعث جواب گھٹنے کے زخم سے صحت یاب ہورہی ہیں عالمی چمپئن نکہت اوراولمپک برانزمیڈلسٹ لولینا12رکنی ہندوستانی ٹیم کی قیادت کریں گی۔
دونوں باکسرس اپنے نئے وزن کے زمرہ کوتلاش کریں گی۔جس کیلئے پیرس اولمپکس بھی قریب آرہاہے۔ عالمی نمبرچار نکہت نے اپنے وزن کو 52 کے جی کردیاہے۔ وزن کا زمرہ جس میں انہیں گذشتہ سال ترکی میں 50کے جی میں کامیابی ملی تھی۔دوسری جانب لولینا 69 کے جی ویلٹرویٹ سے75کے جی میڈل ویٹ ڈیویژن میں حصہ لیں گی۔
جبکہ دونوں نے وہ وزن کے زمرہ کوترجیح دی ہے۔لیکن اسے 2024پیرس اولمپکس کیلئے خارج کردیا گیا ہے۔ بہرحال یہ نکہت کا50کے جی سے ہٹنے کے بعد دوسرا بین الاقوامی ٹورنمنٹ ہوگا۔اس نے کامن ویلتھ گیمس گولڈ لائٹ فلائی ویٹ ڈیویژن میں جیتا۔ لیکن یہ شعبہ برمنگھم میں زیادہ مضبوط نہیں رہا۔ تاہم یہ کیس نہیں ہوگا۔
اولمپک وزن زمرہ کے باعث نکہت کوپوڈیم میں اپناراستہ بنانے کیلئے چوٹی کے باکسرس کا سامنا کرنا ہوگا۔اگرچیکہ لولینانے75کے جی ڈیویژن میں ایشین چمپئن شپ میں کامیابی حاصل کی تھی وہ ہنوزاپنے وزن کے کلاس کو اختیارکررہی ہے۔ دو دفعہ کی ورلڈ برانز میڈلسٹ زبردست محنت کرتے ہوئے اپنی طاقت کو بڑھارہی ہے تاکہ زائد وزن کے زمرہ میں کامیابی حاصل کرسکے۔
اب میری توجہ مکوں کی طاقت میں اضافہ پر مرکوز ہے جبکہ میرے حریف مجھ سے زیادہ طاقتوردکھائی دیتے ہیں جبکہ میں 69کے جی زمرہ میں ان سے مقابلہ کیاتھالولینانے یہ بات ’پی ٹی آئی‘ کو بتائی۔نیتوگنگھاس (48کے جی)سی ڈبلیوجی میں سب کی نگاہوں کامرکزبنی ہے۔ آخری ایڈیشن کی برانزمیڈلسٹ منیشا ماون (57کے جی) سب کی توجہ کا مرکز رہے گی۔
اس دوران ساکشی چودھری(52 کے جی) پریتھی(54کے جی) ششی چوپڑہ (63کے جی) سرناچاچانو(70کے جی) سے بھی توقعات وابستہ ہیں۔یہ تیسرا موقع ہے کہ ہندوستان باوقار ایونٹ کی میزبانی کررہی ہے لیکن سلسلہ واربائیکاٹ اوربین الاقوامی باکسنگ اسوسی ایشن(آئی بی اے)اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی اوسی)کے درمیان تنازعہ کے باعث عدالتی کیس چل رہاہے۔جس سے ٹورنمنٹ کی چمک دمک متاثرہوئی ہے۔
دس سے زائد ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ،آئرلینڈایونٹ سے اس وقت دستبردار ہوگئے جب آئی بی اے جس کے سربراہ لوسی عمرکریملیف کوجوروسی باکسرہے اوربیلاروس سے تعلق رکھتے ہیں اپنے ہی پرچم کے تحت آئی اوسی سفارش کے خلاف اجازت حاصل کی ہے۔
دوعالمی اداروں کے درمیان جاریہ کشمکش کے باعث کافی الجھنیں پیداہوگئی ہیں جبکہ آئی اوسی نے بتایاکہ 2024پیرس اولمپکس کوالیفائر کاانچارج ہوگا آئی بی اے کا نہیں جسے2019 سے معطلی میں رکھاگیاہے لیکن آئی بی اے نے اعلان کیاہے کہ وہ کوالیفیکیشن ایونٹ منعقد کرے گا جس میں مینس اورویمنس چمپئن شپ جاریہ سال اہم کوالیفائرس کیلئے ہوں گے۔