حج 2024مذہب

قربانی کے گوشت سے کھانے کا آغاز

رسول اللہ ا کا معمولِ مبارک بقر عید کے دن نماز سے پہلے کھانے کا نہیں تھا ؛ بلکہ نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کا گوشت تناول کرتے تھے:

سوال:- بقر عید کے روز قربانی تک روزہ رکھنا اور قربانی کے گوشت سے روزہ کھولنا کیا واجب ہے؟ (ہادیہ تبسم، کھمم)

جواب:- رسول اللہ ا کا معمولِ مبارک بقر عید کے دن نماز سے پہلے کھانے کا نہیں تھا ؛ بلکہ نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کا گوشت تناول کرتے تھے:

کان رسول اللّٰہ ا إذا کان یوم الفطر لم یخرج حتی یأکل شیئا و إذا کان الأضحی لم یأکل شیئا حتی رجع و کان إذا رجع أکل من کبد أضحیۃ ( السنن الکبری للبیہقی، حدیث نمبر : ۶۱۶۱ ، باب یترک الاکل یوم النحر حتی یرجع)

اس لیے جو شخص دس ذی الحجہ کو قربانی کر رہا ہو ، اس کے لیے مستحب ہے کہ اس روز قربانی کے گوشت سے کھانے کا آغاز کرے ؛

لیکن جیسا کہ مذکور ہوا یہ استحبابی حکم ہے ، واجب نہیں: و یستحب أن یکون أول تناول عن لحوم الأضاحی التی ھي ضیافۃ اللّٰہ، کذا في العینی(الفتاوی الہندیۃ : ۱/۱۵)