حیدرآباد

کیا انکم ٹیکس ہنڈن برگ پر بھی دھاوا کرے گی: کے ٹی آر

وزیر کے ٹی آر نے مرکزی حکومت کے رویہ پر سوال اٹھایا اور پوچھا کہ کیا آئی ٹی ہنڈن برگ کمپنی پر دھاوا کرے گی جس نے اڈانی اسٹاک کے بارے میں رپورٹ دی تھی یا پھر کمپنی کو ٹیک اوور کرنے کی معائندہ کوشش کی جائے گی۔

حیدرآباد: بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے لیڈر اور تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راماراؤ نے الزام عائد کیا کہ آئی ٹی، سی بی آئی اور ای ڈی جیسی ایجنسیاں بی جے پی کی سب سے بڑی کٹھ پتلیاں بن چکی ہیں۔

متعلقہ خبریں
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
ایم ایل ایزپوچنگ کیس: سی بی آئی کوجانچ روکنے سپریم کورٹ کی زبانی ہدایت
کویتا، پیش نہیں ہورہی ہیں سپریم کورٹ میں ای ڈی کا انکشاف
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
رام مندر کی تعمیر، دفعہ 370 اور 3 طلاق کی تنسیخ میں بی جے پی کامیاب: وزیر اعظم مودی

 ان کا بیان بی بی سی انڈیا پر انکم ٹیکس کے دھاوؤں کے تناظر میں آیا ہے۔ انہو ں نے ٹوئٹ کیا کہ ”حیرت کی بات ہے۔ چند ہفتے قبل ہی بی بی سی نے مودی پر دستاویزی فلم نشر کی اور اب آئی ٹی نے اس پر دھاوا کیا۔“ آئی ٹی، سی بی آئی اور ای ڈی جیسی ایجنسیاں‘ بی جے پی کی سب سے بڑی کٹھ پتلی بن کر مذاق کا موضوع بن گئی ہیں۔“

 وزیر کے ٹی آر نے مرکزی حکومت کے رویہ پر سوال اٹھایا اور پوچھا کہ کیا آئی ٹی ہنڈن برگ کمپنی پر دھاوا کرے گی جس نے اڈانی اسٹاک کے بارے میں رپورٹ دی تھی یا پھر کمپنی کو ٹیک اوور کرنے کی معائندہ کوشش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ آج ممبئی اور دہلی میں بی بی سی کے دفاتر کا سروے کر رہا ہے۔ بی بی سی کے خلاف بین الاقوامی ٹیکسیشن اور ٹرانسفر پرائسنگ میں بے ضابطگیاں ہونے کے الزامات ہیں۔ دہلی میں بی بی سی کے دفتر کی تلاشی میں 20 کے قریب افسران نے حصہ لیا۔

ممبئی میں بی بی سی کے اسٹوڈیوز میں بھی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں۔ صحافیوں کے فون اور لیپ ٹاپ چھین لیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفتر کو سروے کے لیے مہربند کر دیا گیا تھا۔ ملازمین کو ہدایت کی گئی کہ وہ کسی قسم کی تفصیلات نہ بتائیں۔

 آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے کہا کہ وہ بی بی سی کے محکمہ خزانہ کی بیلنس شیٹ اور اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کر رہے ہیں۔ بی بی سی نے اپنے ٹوئٹر پر کہا کہ دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر میں آئی ٹی کے اہلکار موجود ہیں۔

 کمپنی نے کہا کہ وہ آئی ٹی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ بی بی سی نے اپنی ٹویٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کر دے گا۔دریں اثناء کے ٹی آر کی بہن ایم ایل سی کلواکنٹلہ کویتا نے بھی مرکز کی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

 انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں استفسار کیا کہ ”پوری حکومت ایک کارباری گھرانے پر الزامات کے درمیان تحقیقات کے خلاف دفاع کرتی ہے اور وہی حکومت اپنی ایجنسیوں کو ان لوگوں کو پیچھے لگادیتی ہے جو سچائی کو بے نقاب کرتے ہیں۔ کیوں؟“