آدھار کو بینک اکاؤنٹ یا پاسپورٹ کی طرح محفوظ رکھا جائے: یو آئی ڈی اے آئی
یو آئی ڈی اے آئی نے اپنی اڈوائزری میں کہا کہ کسی قابل اعتبار ادارہ کے ساتھ آدھار شیئر کرتے ہوئے اتنی ہی چوکسی برتی جانی چاہیے جتنی موبائل نمبر، بینک اکاؤنٹ نمبر یا کوئی اور شناختی دستاویز جیسے پاسپورٹ، ووٹر آئی ڈی، پیان، راشن کارڈ وغیرہ دیتے ہوئے برتی جاتی ہے۔
نئی دہلی: یونیک آئیڈنٹی فکیشن اتھاریٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے آج کہا کہ لوگ فوائد اور خدمات کے حصول کے لیے اپنا آدھار کارڈ اعتماد کے ساتھ استعمال کرسکتے ہیں لیکن انھیں اتنا ہی چوکنا رہنا چاہیے جتنا کسی اور شناختی دستاویز بشمول بینک اکاؤنٹ یا پرمنینٹ اکاؤنٹ نمبر (پیان) یا پاسپورٹ کے استعمال میں احتیاط برتی جاتی ہے۔
کسی بھی شہری کے لیے ڈیجیٹل شناخت آدھار‘ ملک بھر میں ان کی شناخت کی توثیق کے لیے آن لائن یا آف لائن واحد ذریعہ کے طور پر کام کرتا ہے۔
یو آئی ڈی اے آئی نے اپنی اڈوائزری میں کہا کہ کسی قابل اعتبار ادارہ کے ساتھ آدھار شیئر کرتے ہوئے اتنی ہی چوکسی برتی جانی چاہیے جتنی موبائل نمبر، بینک اکاؤنٹ نمبر یا کوئی اور شناختی دستاویز جیسے پاسپورٹ، ووٹر آئی ڈی، پیان، راشن کارڈ وغیرہ دیتے ہوئے برتی جاتی ہے۔
اگر کوئی شہری اپنا آدھار نمبر دینے کے لیے مطمئن نہ ہو تو یو آئی ڈی اے آئی نے ایک ورچول آئیڈنٹیفائر (وی آئی ڈی) تخلیق کرنے کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔
وی آئی ڈی دو طریقہ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ سرکاری ویب سائٹ یا مائی آدھار پورٹل پر جاکر اسے حاصل کرنا ممکن ہے۔ دن کے اختتام پر اسے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
مزید محتاط رہنے کے لیے آدھار کو اور بایو میٹرک کو مقفل کرنے کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی نے کہا کہ اگر کوئی شہری کسی مخصوص مدت کے لیے اپنا آدھار استعمال نہ کرنا چاہے تو وہ اتنے عرصہ کے لیے آدھار اور بایو میٹرکس کو مقفل بھی کرسکتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر انہیں بہ آسانی اور فوری طور پر کھولا بھی جاسکتا ہے۔