اسمرتی ایرانی کے خلاف کانگریس کا احتجاج تیز
کانگریس ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کامپلکس میں گاندھی کے مجسمہ کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے اسمرتی ایرانی کے رویہ کیلئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ معافی مانگے۔
نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کے دن مرکزی وزیراسمرتی ایرانی پر اپنی تنقید تیز کردی اور ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ ایوان زیریں میں ادھیررنجن چودھری کے ”راشٹرپتنی“ ریمارک پر احتجاج کے دوران اسمرتی ایرانی سونیاگاندھی سے الجھ گئی تھیں۔
کانگریس ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کامپلکس میں گاندھی کے مجسمہ کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے اسمرتی ایرانی کے رویہ کیلئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ معافی مانگے۔ کانگریس ارکان پارلیمنٹ پارلیمنٹ میں جمع ہوئے اور انہوں نے سونیاگاندھی کی صدارت میں کانگریس پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپنی حکمت عملی طئے کی۔
بعدازاں انہوں نے دونوں ایوانوں کی کاروائی درہم برہم کردی۔ انہوں نے اسمرتی ایرانی کے خلاف نعرے بازی کی اور انہیں وزارت سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کا الزام ہے کہ لوک سبھا میں اسمرتی ایرانی نے سونیاگاندھی کو دھکہ دیا۔ پارٹی اسمرتی ایرانی کے خلاف اسپیکر لوک سبھا اوم برلا سے شکایت کرچکی ہے۔
اس نے مطالبہ کیاکہ معاملہ کو مراعات کمیٹی سے رجوع کیاجائے۔ کانگریس نے مرکزی وزراء نرملاسیتارمن اور پیوش گوئل کے طریقہ کار پر بھی احتجاج کیا جنہوں نے راجیہ سبھا میں پارٹی صدر سونیاگاندھی کے تعلق سے برابھلا کہا۔ قائد اپوزیشن ملک ارجن کھڑگے نے ایوان میں مسئلہ اٹھاناچاہا لیکن انہیں وقفہ صفر میں قاعدہ 258کے تحت بولنے نہیں دیاگیا۔
کانگریس قائد جئے رام رمیش نے کہا کہ قائد اپوزیشن کھڑگے جی کو راجیہ سبھا میں جائز نکتہ اٹھانے نہیں دیاگیا کیونکہ بی جے پی ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اجلاس دوپہر12بجے تک ملتوی ہوگیا۔
نرملاسیتارمن اور پیوش گوئل کے ریمارکس کے حوالہ سے کھڑگے نے کہا کہ عرصہ سے روایت رہی ہے کہ اس شخصیت کے تعلق سے جو ایوان کی رکن نہ ہو‘ نامناسب تبصرہ نہیں کیاجاسکتا۔
جمعرات کے دن کانگریس قائد ادھیررنجن چودھری نے صدردروپدی مرمو کو راشٹرپتی کے بجائے راشٹرپتنی کہہ دیاتھا جس پر ہنگامہ برپاہوگیا۔ سونیاگاندھی سے غلط برتاؤ کے خلاف کانگریس ارکان پارلیمنٹ کے احتجاج کو ان کے ساتھیوں آرایس پی اور انڈین یونین مسلم لیگ کی بھی تائید حاصل ہوگئی۔