حیدرآباد

بات: ڈاکٹر چنا ریڈی کی!

میں ہندؤوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ مسلمانوں کو اپنی امانت سمجھیں اور ان سے اتفاق واتحاد کے ساتھ زندگی گزاریں۔میں تو اُنھیں غدارِ وطن کہتاہوں جو مسلمانوں کی وفاداری پر شک کرتے ہوئے انھیں غدار قرار دیتے ہیں“۔(صدق، لکھنؤ،۲۵/۶/۱۹۶۵ء)

حیدرآباد: دس جون 1965ء کو وزیر خزانہ ڈاکٹر چناریڈی صاحب نے بھونگیر میں اپنی تقریر میں یوں بھی فرمایا تھا:

متعلقہ خبریں
مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات، وزیر اعظم کا الزام گمراہ کن: محمد علی شبیر
شبِ براءت مقبولیت ِدعاء و استغفار کی رات
شب برأت مغفرت کی رات
کیا گری ہوئی چیز کو اٹھا کر استعمال کرسکتے ہیں ؟
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ

……مسلمان بھی ہندؤوں کے شانہ بہ شانہ بلکہ ان سے ایک قدم آگے ہی ہمارے ملک کی سرحدوں پر جارحانہ حملے کرنے والوں کو ملک سے باہر کرنے کا عزم کرچکے ہیں ……

میں ہندؤوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ مسلمانوں کو اپنی امانت سمجھیں اور ان سے اتفاق واتحاد کے ساتھ زندگی گزاریں۔میں تو اُنھیں غدارِ وطن کہتاہوں جو مسلمانوں کی وفاداری پر شک کرتے ہوئے انھیں غدار قرار دیتے ہیں“۔

(صدق، لکھنؤ،25جون1965ء)

(نام نہاد) انگلش میڈیم والی نوجوان نسل کو نہیں معلوم کہ ڈاکٹر راج بہادر گوڑ اور ڈاکٹر چنا ریڈی نے اردو میڈیم سے ایم بی بی ایس کیاتھا۔
ع گاہے گاہے بازخواں ایں قصہ پارینہ را

ابن غوری، موظف لکچرر،حیدرآباد۔