بنگلورو عیدگاہ میدان تنازعہ کا نیاموڑ

کرناٹک وقف بورڈ نے اتوار کے دن کہا کہ وہ بروہت بنگلورو پالیکے(بی بی ایم پی) کے اس اعلان کے بعد قانونی لڑائی کی تیاری کررہا ہے کہ عیدگاہ میدان‘ محکمہ مال(ریونیو) کا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک وقف بورڈ نے اتوار کے دن کہا کہ وہ بروہت بنگلورو پالیکے(بی بی ایم پی) کے اس اعلان کے بعد قانونی لڑائی کی تیاری کررہا ہے کہ عیدگاہ میدان‘ محکمہ مال(ریونیو) کا ہے۔

بی بی ایم پی کے فیصلہ پر اعتراض کرتے ہوئے صدرنشین وقف بورڈ شفیع سعدی نے کہا کہ بورڈ‘ قانونی لڑائی لڑے گا۔

سپریم کورٹ1995 میں فیصلہ دے چکی ہے کہ عیدگاہ میدان‘ وقف بورڈ کی جائیداد ہے‘ لہذا بنگلورو بلدیہ کا فیصلہ ٹکنے والا نہیں اور یہ تحقیرعدالت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب قانونی ماہرین سے ربط پیدا کررہے ہیں۔

بی بی ایم پی نے پہلے کہاتھا کہ عیدگاہ میدان اس کی جائیداد نہیں ہے لیکن ہفتہ کے دن اس نے آرڈرجاری کردیاکہ عیدگاہ میدان‘ محکمہ مال کی پراپرٹی ہے۔ وقف بورڈ نے کھاتہ(جائیداد کی قانونی دستاویز) کیلئے بی بی ایم پی میں درخواست دی تھی جو مسترد ہوگئی۔

جوائنٹ کمشنر سرینواس نے وقف بورڈ کو نوٹس جاری کی تھی کہ وہ عیدگاہ میدان پر ملکیت کا حق جتانے کاغذات داخل کرے۔ بی بی ایم پی نے 2 ماہ کا وقت دیاتھا۔

وقف بورڈ نے کاغذات داخل نہیں کئے جس کی وجہ سے بی بی ایم پی نے کھاتہ جاری کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ کرناٹک محکمہ مال اب اس اراضی کا مالک ہے۔

چامراج نگر سٹیزنس فورم نے درخواست دی ہے کہ عیدگاہ میدان میں 15 اگست کو یوم آزادی منانے دیاجائے۔ بی بی ایم پی کے تازہ احکام سے عیدگاہ میدان تنازعہ پھر سے منظرعام پر آگیا ہے۔