بھارت جوڑو یاترا کا دہلی میں زبردست خیرمقدم

بھارت جوڑو یاترا کے بدرپور بارڈر سے دہلی میں داخل ہونے پر ہزاروں حامیوں نے اس میں حصہ لیا۔ بدرپور تا آشرم سارے علاقہ کو ترنگوں‘ غباروں اور راہول گاندھی کے بیانرس سے سجایا گیا تھا۔

نئی دہلی: بھارت جوڑو یاترا کے بدرپور بارڈر سے دہلی میں داخل ہونے پر ہزاروں حامیوں نے اس میں حصہ لیا۔ بدرپور تا آشرم سارے علاقہ کو ترنگوں‘ غباروں اور راہول گاندھی کے بیانرس سے سجایا گیا تھا۔

یاترا ہفتہ کی صبح راجستھان سے دہلی میں داخل ہوئی۔ بدرپور بارڈر پر ہریانہ اور دہلی کے کئی لوگوں نے یاترا میں حصہ لیا۔ وہ بھارت جوڑو اور راہول گاندھی زندہ باد کے نعرے لگارہے تھے۔

ڈھول بج رہے تھے اور حب الوطنی کے گیت بجائے جارہے تھے۔ کانگریس یاتریوں کا جوش عروج پر تھا۔ ہزاروں پارٹی کارکن ترنگے لہراتے راہول گاندھی کے پیچھے چل رہے تھے۔

کانگریس ورکرس نے سڑک کے دونوں جانب قطار میں ٹھہر کر یاتریوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ بدرپور تا آشرم سیکوریٹی سخت کردی گئی تھی۔ جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں او رپولیس تعینات تھی۔کانگریس ورکرس نے مختلف مقامات پر کیمپس لگائے تھے جہاں گانے بجانے کے پروگرامس کا اہتمام کیا گیا۔

پارٹی حامیوں کو نفرت چھوڑو‘ بھارت جوڑو کے نعرے لگاتے سنا گیا۔ لوگ‘ یاترا کی ایک جھلک دیکھنے لائن لگارہے تھے۔ کانگریس قائد کنہیا کمار نے کہا کہ بی جے پی‘ بھارت جوڑو یاترا سے گھبرائی ہوئی ہے کیونکہ اس یاترا کو عوام میں زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔

اسی دوران کانگریس نے زور دے کر کہا کہ کوئی بھی چیز بھارت جوڑو یاترا کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی۔ بی جے پی کو کووِڈ وباء کے بھیس میں سیاسی کھیل کھیلنے سے باز آجانا چاہئے۔

پارٹی قائدین نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے راہول گاندھی کو بدنام کرنے اور یاترا کو کسی نہ کسی طرح پٹری سے اتارنے کی ساری کوششیں کیں جو ناکام رہیں۔