دہلی

جمہوریت کو بچانے تمام اقلیتوں کوایک ہوکر سیاست میں حصہ لینا ہوگا: عمران پرتاب گڑھی

عمران پرتاب گڑھی نے کہاکہ ہم ہندوستان کو جوڑنے اور جموریت کی بقاء کیلئے پیدل سفر کریں گے۔ آج جموریت کو بلڈوز کیا جا رہا ہے اگر آج اقلیت متحد نہیں ہوئے تو ہمیں مُسلسل آپس میں باننٹنے اور ڈرانے توڑنے کی کوشش کی جاتی رہے گی۔

نئی دہلی: سماج جوڑو بھارت جوڑومہم کے تحت کل ہند کانگریس اقلیتی محاذ کے چیرمین اور رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہاکہ تمام اقلیتوں کو ایک ہوکر جمہوریت کو بچانے کے لئے سیاست میں حصہ لینا ہوگا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ رات آل انڈیا مسیح ملن تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ عیسائی سماج نے جو تعلیم پر کام کیا ہے, اسکا ڈنکا پورے ہندوستان میں بج رہاہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ تاناشاہمیشہ کمزور ہوتے ہیں, جو آج اقتدار میں ہیں وہ تانا شا ہ ہیں اور اگر ہم ایک ساتھ مل کر کھڑے ہو جائیں گے تو نفرت کا صفایا ہو جائیگا۔ یہی بات بار بار ہمارے لیڈر راہل گاندھی کہ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ کانگریس کی روایت رہی ہے,وہ صرف ترقیاتی کاموں میں یقین رکھتی ہے، اسی کا صلہ ہے کہ آج پورے ملک کوکانگریس نے بیش بہا ترقی کے کام کرائے, مگر کبھی ڈھنڈھورا نہیں پیٹا۔انہوں نے بھارت جوڑو یاترا کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کانگریسی لیڈر ہمیشہ زمین سے جڑے رہے ہیں

 اور ایک بار پھر ملک کو جوڑنے کی ضرورت پیش آئی تو انہوں نے بھارت جوڑو یاترا کے آغاز کا منصوبہ بنایا اورراہل گاندھی کی قیادت میں پیدل چل کر 35 سو 70 کلو میٹر کا سفر طے کرتے ہوئے ہندوستان کو جوڑنے کا کام کریں گے جو ایک مثالی کام ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم ہندوستان کو جوڑنے اور جموریت کی بقاء کیلئے پیدل سفر کریں گے۔ آج جموریت کو بلڈوز کیا جا رہا ہے اگر آج اقلیت متحد نہیں ہوئے تو ہمیں مُسلسل آپس میں باننٹنے اور ڈرانے توڑنے کی کوشش کی جاتی رہے گی۔تاہم ہمیں ایک جٹ ہوکر مضبوط طاقت بننا ہوگا۔

انہوں نے اتحاد کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ زرعی قوانین پر بضد مودی حکومت کو کسانوں نے اپنے اتحاد کے ذریعے اور 700 کسانوں کی شہادت کے بعد قوانین کو واپس لینے پر مجبور ہونا پڑا۔

عمران پرتاپ گڑھی نے عیسائی سماج کے ذریعہ منعقد پروگرام کی ستائش کی اور کہاکہ آپ لوگوں کے جذبے کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ہندوستان کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔کیونکہ آپ لوگ زندہ دل ہے۔

آج سیاست کیلئے مشکل وقت ہے ہم سب کو مل کر آواز اٹھانی ہوگی تبھی تاناشاہوں کے تخت ہلینگے۔ پروگرام کے کنویننر رونیٹ ڈیمولو نے کہا کہ کانگریس پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو تمام مذاھب کے لوگوں ساتھ لیکر چلتی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ آج ہمیں بیروزگاری ،بھوک،سے لڑنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اور ان کے نظریات کو دیکھتے ہوئے ہمیں فخر محسوس ہوتا ہے کہ وہ آنکھوں میں آنکھیں ملا کر اقتدار کے نشے میں چور حکومت سے بات کرتے ہیں۔

راجیہ سبھا (ایم پی) شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ موجودہ حکومت مہنگائی اور بدعنوانی کو چھپاکرلوگوں کے درمیان نفرت پھیلاکر حکومت کررہی ہے, یہی سیاست انگریزوں کی تھی۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ آج مودی کی حکمرانی میں خواتین محفوظ نہیں ہیں .وہی بلقیس بانو نے انصاف کے لیے سالوں سے لڑائی لڑی, جو ملزمین جیل میں تھے ۔انہیں رہا کر دیا گیا جو کہ سپریم کرٹ کے حکم کی پامالی کی وہیں ایسے قصورواروں کا استقبال کرنا یہ ہندوستانی تہذیب قطعی نہیں ہے۔ نظامت کے فرائض معروف اینکر خوشبو نے بخوبی انجام دئے۔