شمالی بھارت

خواتین تحفظات بل، ہنوز زندہ ہے: جئے رام رمیش

کانگریس پارٹی‘ خواتین تحفظات بل کی پابند ہے تاکہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں عورتوں کے لئے ایک تہائی نشستیں یقینی ہوں۔ پارٹی ترجمان جئے رام رمیش نے پیر کے دن یہ بات کہی۔

سوائے مادھو پور(راجستھان): کانگریس پارٹی‘ خواتین تحفظات بل کی پابند ہے تاکہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں عورتوں کے لئے ایک تہائی نشستیں یقینی ہوں۔ پارٹی ترجمان جئے رام رمیش نے پیر کے دن یہ بات کہی۔

بھارت جوڑو یاترا کے حاشیہ پر میڈیا سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تقریباً 11 سال قبل منموہن سنگھ حکومت میں راجیہ سبھا میں منظورہ یہ بل آج بھی زندہ ہے کیونکہ راجیہ سبھا کبھی بھی تحلیل نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں منظور ہوتے ہی یہ قانون بن جائے گا۔

کانگریس نے باربار مطالبہ کیا ہے کہ یہ بل لوک سبھا میں پیش کیا جائے اور وہ اس کی تائید کرے گی۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوک سبھا‘ راجیہ سبھا اور اسمبلیوں میں عورتوں کو ویسا ہی ریزرویشن ملے جیسا کہ پنچایتی راج اور بلدی اداروں میں ملتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق صدر کانگریس سونیا گاندھی اس سلسلہ میں وزیراعظم کو لکھ چکی ہیں لیکن نریندر مودی حکومت کے 8 سال میں اس کا کبھی بھی تذکرہ نہیں ہوا۔ کانگریس ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس کے دستور میں عورتوں کو ریزرویشن دینے کی بات کہی گئی ہے۔

ہماری پارٹی نے عورتوں کو 20 فیصد ریزرویشن دینے کے لئے اپنے دستور میں ترمیم کی۔ یہ الگ بات ہے کہ ہم ہدف کی تکمیل نہیں کرپائے۔ کچھ کمی رہ گئی۔ ہمیں بعجلت ممکنہ اسے سدھارنا ہے۔ اترپردیش اسمبلی الیکشن میں کانگریس نے 40 فیصد ٹکٹ خاتون امیدواروں کو دیئے تھے۔

یہ ایک تجربہ تھا حالانکہ عورتوں کے لئے ٹکٹس محفوظ رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں۔ پارٹی میں عورتوں کے لئے ٹکٹس محفوظ رکھنے پر غور کیا جائے گا۔ ہماری پارٹی کے نئے صدر ملیکارجن کھڑگے اس سلسلہ میں سوچیں گے۔