جموں و کشمیر

دستور میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی: عمرعبداللہ

نیشنل کانفرنس(این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے آج یہاں کہا کہ دستور کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کوئی بھی کوشش ملک کے لئے اچھی نہیں ہوگی کیونکہ اس میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی۔

ہندواڑہ (جموں وکشمیر): نیشنل کانفرنس(این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے آج یہاں کہا کہ دستور کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کوئی بھی کوشش ملک کے لئے اچھی نہیں ہوگی کیونکہ اس میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
فاروق عبداللہ کو ریاستی درجہ کی جلد بحالی کی امید
تشکیل حکومت کا دعویٰ بہت جلد کیا جائے گا: فاروق عبداللہ
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ

انہوں نے ایک نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی جس نے کہا تھا کہ کانگریس کا الزام ہے کہ دستور کے دیباچہ سے سوشلسٹ اور سیکولر کا لفظ حذف کردیا گیا ہے۔عبداللہ نے شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقہ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ دستور کو اتنی آسانی سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

دستور کو تبدیل کرنے آپ کو دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔ جہاں تک مجھے معلوم ہے ان الفاظ کو حذف کرنے کے لئے لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں کوئی ووٹنگ نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس مسئلہ پر اپنے دفاع میں کہا ہے کہ چونکہ پارلیمانی کارروائی کو قدیم عمارت سے نئی عمارت میں منتقل کرنے کا موقع تاریخی تھا اسی لئے اس نے ارکان میں تاریخی دستور کی نقول تقسیم کی ہیں۔

اگر یہ صحیح ہے تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اگر وہ دستور کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں تو یہ ملک کے لئے اچھا نہیں ہوگا۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ جموں وکشمیر نے ہندوستان سے الحاق کیا ہے۔ اس نے آر ایس ایس یا سنگھ پریوار کے ملک سے نہیں بلکہ مہاتما گاندھی کے ملک سے الحاق کیا ہے۔