حیدرآباد

راہول گاندھی کی یاترا سیاسی مقاصد سے بالاتر

صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی ایم پی نے کہا ہے 7ستمبر سے شروع ہونے والی راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا سیاسی اور انتخابی مقاصد سے بالاتر ہے۔

حیدرآباد:صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی ایم پی نے کہا ہے 7ستمبر سے شروع ہونے والی راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا سیاسی اور انتخابی مقاصد سے بالاتر ہے۔

بی جے پی کے دور حکومت میں مذہب،ذات پات،زبان، علاقہ واریت اور نفرت کے بڑھتے ہوئے ماحول کے خلاف بھارت جوڑو یاترا کنیا کماری سے کشمیر تک لوگوں سے اتحاد ویکجہتی،پیارومحبت،امن وبھائی چارہ کا پیغام دینے کیلئے نکالی جارہی ہے۔

بی جے پی کو خوف ہے کہ کانگریس پارٹی جو غریب،محنت کش، مزدوروں کے حقوق ومفادات کیلئے ہمیشہ جد وجہد کرتی ہے اس یاترا کے ذریعہ ان غریب عوام کو بی جے پی سے خوفزدہ اور انہیں ورغلاکر ان پر غلبہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ریونت ریڈی آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت جوڑو یاترا 24اکتوبر کو تلنگانہ میں داخل ہوگی‘جو براہ مکتھل،محبوب نگر،جڑچرلہ، شادنگر، شمس آباد، موتنگی،سنگاریڈی،جوگی پیٹ،شنکرم پیٹ سے براہ مدنور سے مہاراشٹرا دیگلور میں داخل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں یاترا کے آغاز سے اختتام تک کانگریس قائدین اور ارکان پارلیمنٹ راہول گاندھی کے ساتھ 15دن کے اس سفر میں قدم سے قدم ملاتے ہوئے350کیلو میٹر کا فاصلہ طئے کریں اور اے آئی سی سی قائد سے اپنی بھرپور وابستگی کا اظہار کریں۔

ریونت ریڈی نے بتایا کہ وہ آج رات ٹاملناڈو روانہ ہوں گے جہاں وہ کل صبح سری پیرمیدور جہاں سے بھارت جوڑو یاترا کا آغاز ہوگا‘ اس میں شامل رہیں گے اور اسی روز شام میں حیدرآباد واپس ہوں گے۔اس سلسلہ میں تمام تیاریوں کا تیزی کے ساتھ مکمل کی جارہی ہیں۔دہلی شراب اسکام میں چیف منسٹر کے سی آر کی دختر کے کویتا ایم ایل سی کے ملوث ہونے بی جے پی قائدین کے الزامات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے صدر ٹی پی سی سی نے کہا کہ اگر شواہد موجود ہیں تو سی بی آئی تحقیات کروائی جائیں۔

ہم بی جے پی حکومت پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ کے سی آر کے افرادخاندان پر سی بی آئی اور ای ڈی کے دھاوے کئے جائیں۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ بی جے پی قائدین اپنے سیاسی مفادات کیلئے کے سی آر اور ان کے افراد خاندان پر کرپشن کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔ریونت ریڈی نے کہا کہ کرپشن کا اصل مرکز پرگتی بھون ہے‘جہاں 2014سے2022تک دیگر سیاسی جماعتوں کے منتخب ارکان پارلیمنٹ،اسمبلی وکونسل جنہیں انحراف کالالچ دے کر ٹی آر ایس میں شامل کیا گیا۔

اس کے علاوہ کنٹراکٹر سے کمیشن کے لین دین اور دیگر معاملات پرگتی بھون میں ہی انجام دی جاتی تھیں۔سی بی آئی اور ای ڈی کو پرگتی بھون میں دھاوا کرکے تحقیقات کرنا چاہئے اور کانگریس پارٹی اس کا مطالبہ کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اگر دیانتدار ہے تو ہو منحرف ارکان پارلیمنٹ کی جائیدادوں کی تحقیقات کرے‘ جنہیں حکمراں پارٹی نے کروڑوں روپئے کا لالچ دے کر خریدا گیا ہے۔

17ستمبر کو بی جے پی کی جانب سے تلنگانہ کی یوم آزادی تقاریب منانے سے متعلق سوال پر ریونت ریڈی نے کہا کہ بی جے پی سیاسی مفادات کیلئے وہ انضمام حیدرآباد کے واقعہ کو ہندومسلم سے جوڑ کر ان کے درمیان نفرت کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔صدر کانگریس نے کہا کہ انضمام حیدرآباد در اصل کانگریس اور کمیونسٹوں کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔اس وقت بی جے پی اور ٹی آر ایس کا کوئی وجود نہیں تھا۔

بی جے پی انضمام حیدرآباد کے واقعہ کی ہائی جیک(اغوا) کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اسمبلی اجلاس سے متعلق سوال پر ریونت ریڈی نے کہا کہ اندرون دو دن اسمبلی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کرنا کے سی آر کی ذہنی انتشار کا واضح ثبوت ہے۔کے سی آر قومی سیاست سے متعلق جس طرح کا اظہار خیال کر رہے ہیں جیسے وہ ہوا میں اڑ رہے ہیں۔