دہلی

سمرتی ایرانی یا دختر گوا بار کی مالک نہیں: دہلی ہائیکورٹ

مرکزی وزیرسمرتی ایرانی اوران کی دخترگواکی رسٹورنٹ اوربارکی مالک نہیں ہے۔ دہلی ہائیکورٹ نے ان دونوں کے خلاف کانگریس کے الزامات کومسترد کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

نئی دہلی: مرکزی وزیرسمرتی ایرانی اوران کی دخترگواکی رسٹورنٹ اوربارکی مالک نہیں ہے۔ دہلی ہائیکورٹ نے ان دونوں کے خلاف کانگریس کے الزامات کومسترد کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

عدالت نے کہاکہ کانگریس قائدین جئے رام رمیش، پون کھیڑا، نیتاڈیسوزا اور دیگر نے سازش رچی تاکہ بی جے پی قائدسمرتی ایرانی اوران کی دخترکے خلاف ایک جھوٹی مہم اورشخصی حملے کرسکیں۔

عدالت نے مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کی جانب سے تینوں کانگریس قائدین کے خلاف دوکروڑ روپے کے دعویٰ ہتک عزت کی سماعت کرتے ہوئے کہاکہ ریکارڈ پر موجود دستاویزات سے یہ صاف ظاہر ہوتاہے کہ درخواست گزاراوران کی دختر کے حق میں کبھی کوئی لائسنس جاری نہیں کیاگیا۔

درخواست گزاراوران کی دختر رسٹورنٹ کی مالک نہیں ہیں۔ یہ بھی ثابت ہوگیاہے کہ درخواست گزاراوران کی دختر نے کبھی لائسنس کیلئے درخواست نہیں دی تھی۔کانگریس نے سمرتی ایرانی کی دخترپر الزام عائد کیاتھاکہ وہ گوامیں غیرقانونی بار چلاتی ہیں۔

ہائیکورٹ نے کہاکہ اس کی سوچی سمجھی رائے یہ ہے کہ کانگریس قائدین کے الزامات بہتان تراشی کی نوعیت اوربوگس معلوم ہوتے ہیں جوبدنیتی سے عائد کئے گئے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ناظرین کی توجہ حاصل کی جاسکے اوردرخواست گزارکوعوامی تضحیک کا نشانہ بنایاجاسکے۔

عدالت نے کہاکہ درخواست گزار(ایرانی) نے بادی النظر میں ایک کیس بنایاہے اوراس کاتوازن مدعی علیہان کے بجائے مدعی کے حق میں ہے۔ اگرکانگریس قائدین اپنے ٹوئٹس ہٹانے میں ناکام رہتے ہیں توٹوئٹرکوایساکرناہوگا۔

a3w
a3w