دہلیسوشیل میڈیا

شمال مشرقی دہلی کو ملک کا پہلا ہندو راشٹر ضلع بنانے کی اپیل

ایک ہندو راشٹر پنچایت نے اتوار کے روز شمال مشرقی دہلی کو جو 2020ء میں فسادات سے دہل گئی تھی، ملک کا پہلا ہندو راشٹر ضلع بنانے کی اپیل کی اور یہاں کے عوام سے کہا کہ وہ اپنی جائیدادیں اقلیتوں کو فروخت نہ کریں اور نہ کرایہ پر دیں۔

نئی دہلی: ایک ہندو راشٹر پنچایت نے اتوار کے روز شمال مشرقی دہلی کو جو 2020ء میں فسادات سے دہل گئی تھی، ملک کا پہلا ہندو راشٹر ضلع بنانے کی اپیل کی اور یہاں کے عوام سے کہا کہ وہ اپنی جائیدادیں اقلیتوں کو فروخت نہ کریں اور نہ کرایہ پر دیں۔

شمال مشرقی دہلی میں یہ پنچایت بی جے پی لیڈر اور ہندو یونائیٹڈ فرنٹ کے سربراہ جئے بھگوان گوئل کی جانب سے منعقد کی گئی تھی، جس میں بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے رکن اور سابق مرکزی وزیر ستیہ نارائن جاٹیہ اور شمال مشرقی دہلی کے سابق میئر اوتار سنگھ و دیگر شامل تھے۔

جاٹیہ نے کہا کہ تمام لوگ جو اپنے آپ کو ”بھارت ماتا“ کے بچے سمجھتے ہیں وہ آپس میں بھائی بہن ہیں اور بلا لحاظ مذہب اس خاندان میں سب کا خیرمقدم ہے۔ دہلی بی جے پی کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس میٹنگ کو پارٹی کی منظوری حاصل نہیں تھی اور گوئل کسی پارٹی عہدہ پر فائز نہیں ہیں۔ گوئل نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ہندو کو اپنے مکانات یا دکانات دیگر مذاہب کے ارکان کو فروخت یا کرایہ پر نہیں دینا چاہیے۔

ہم شمال مشرقی دہلی کو پہلا ہندو راشٹر ضلع بنائیں گے اور پھر سارے ملک کو ہندو راشٹر بنائیں گے۔ واضح رہے کہ فروری 2020ء میں شمال مشرقی دہلی میں رونما ہوئے فسادات میں 53 افراد ہلاک اور زائد از 700 زخمی ہوگئے تھے۔ انھوں نے شمال مشرقی دہلی کے فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس علاقہ کو ”مِنی پاکستان“ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ تھا۔

گوئل نے لوگوں کو مبینہ ”غزوہئ ہند“ منصوبہ کے خلاف انتباہ دیا۔ انھوں نے الزام عائد کیا ”یہ ٹوپیاں پہنے ہوئے لوگ پاکستان جیسے اسلامی ممالک کی ایماء پر ہندوستان کو 2047ء تک ”غزوہئ ہند“ میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

اگر ہم ترشول نہ اٹھائیں اور سڑکوں پر نہ نکلیں تو پھر ہماری بہنوں کو برقعہ پہننے اور بچوں کو ٹوپیاں پہننے پر مجبور کردیا جائے گا“۔ سوریا چیتنیا مہاراج نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے تاکہ پہلے شمال مشرقی دہلی اور پھر سارے ملک کو ہندو راشٹر بنایا جاسکے۔