نارائنا کالج میں خودسوزی کی دھمکی تین افراد کو مہنگی پڑگئی
صدمہ انگیز یہ واقعہ نارائنہ کالج عنبر پیٹ میں جمعہ کے روز تقریباً12:30 بجے دن اسٹوڈنٹ لیڈر سندیپ اور پرنسپل سدھا کر ریڈی کے درمیان بحث وتکرار کے دوران پیش آیا۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے ایک خانگی کالج میں ایک اسٹوڈنٹ لیڈر کے اقدام خودسوزی کی دھمکی کے باعث کالج احاطہ میں اتفاقی طور پر آگ بھڑک اٹھنے سے نہ صرف وہ بلکہ پرنسپل اور کالج کا ایک اور ملازم جھلس گیا۔
اس واقعہ میں پرنسپل روم کے اے سی، اور دیگر چیزوں کو نقصان پہنچا۔ زخمیوں کو گاندھی ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔
سائی نارائنہ کے افراد خاندان نے الزام عائد کیا کہ کالج انتظامیہ ٹی سی جاری نہ کرتے ہوئے سائی کو ہراساں کررہا ہے۔ سائی، حال ہی میں انٹر میڈیٹ کامیاب کرچکا ہے اور وہ ٹی سی کیلئے درخواست دی تھی جبکہ وہ 16ہزار روپے کالج کو ادا شدنی ہے۔ وہ10 سے 15طلبہ جن میں سندیپ بھی شامل ہے، کے ساتھ کا لج پہنچا۔
صدمہ انگیز یہ واقعہ نارائنہ کالج عنبر پیٹ میں جمعہ کے روز تقریباً12:30 بجے دن اسٹوڈنٹ لیڈر سندیپ اور پرنسپل سدھا کر ریڈی کے درمیان بحث وتکرار کے دوران پیش آیا۔
پولیس نے بتایا کہ اسٹوڈنٹ لیڈر ایک طالب علم سائی نارائنہ کی طرف سے بات چیت کیلئے پرنسپل کے پاس آیا۔ سائی نارائنہ نے ٹی سی کیلئے درخواست دی تھی تاہم پرنسپل نے بقایہ جات کی ادائیگی تک ٹی سی جاری کرنے سے انکار کردیا۔
اس دوران سندیپ نے پرنسپل اور خود پر پٹرول چھڑکنے کے بعد آگ لگالنے کی دھمکی دی۔ پولیس آفیسر نے بتایا کہ وہاں پرنسپل ٹیبل پر تیل کا چراغ رکھا ہوا تھا جس کے نتیجہ میں آگ بھڑک اٹھی اس آگ کی زد میں آنے سے سندیپ، پرنسپل ریڈی، اور ایڈمنسٹریٹیو آفیسر اشوک ریڈی زخمی ہوگئے۔