نوواک جاکوویچ: اسٹار ٹینس کھلاڑی کے شوکیس میں ایک اور ٹرافی کا اضافہ
کے والدین سربیا میں کوکوپنک نامی پہاڑی تفریحی مقام میں کاروبار کرتے تھے۔ جاکووچ نے وہاں ایک ٹینس کورٹ میں تفریح کیلئے ٹینس کھیلنا شروع کیا۔ جب جاکووچ 7 سال کے ہوئے تو انہوں نے فیصلہ کیاکہ وہ ٹینس کو کیریر کے طورپر آگے بڑھانا چاہیں گے۔
سال 1999 اور مئی کا مہینہ‘ ایک 12 سالہ لڑکا اپنے دوستوں کے ساتھ ٹینس کورٹ پر کیک کاٹ رہاہے۔ دوست ہیپی برتھ ڈے گا رہے ہیں۔ اسی وقت ایک لڑاکا طیارہ ایف۔177 وہاں سے گزرتا ہے اور ان سے کچھ فاصلے پر بم گرا دیتا ہے۔ سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں پیدا ہونے والا وہ 12 سالہ لڑکا ایسے حالات سے نکل کر آج دنیا کا نمبر 1 ٹینس کھلاڑی بن گیاہے۔ 7 ویمبلڈن، 3 یو ایس اوپن اور دو فرنچ اوپن جیتنے والا یہ ٹینس کھلاڑی اب دسویں بار آسٹریلین اوپن جیتنے کی وجہ سے بحث میں ہے۔ ٹینس کی دنیا میں سوپرنوواک کے نام سے جانے جانے والے جاکووچ کا ماننا ہے کہ آغاز چاہے کوئی بھی ہو لیکن اب ان کے پاس پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اس نے ٹینس کھیل کر اتنے پیسے کمائے ہیں کہ وہ پورے سربیا کا پیٹ پال سکتاہے۔ نوواک جاکووچ نے پہلی بار 4 سال کی عمر میں ٹینس کا ریکیٹ پکڑا۔
ان کے والدین سربیا میں کوکوپنک نامی پہاڑی تفریحی مقام میں کاروبار کرتے تھے۔ جاکووچ نے وہاں ایک ٹینس کورٹ میں تفریح کیلئے ٹینس کھیلنا شروع کیا۔ جب جاکووچ 7 سال کے ہوئے تو انہوں نے فیصلہ کیاکہ وہ ٹینس کو کیریر کے طورپر آگے بڑھانا چاہیں گے۔ جاکووچ نے ایک انٹرویو میں بتایاکہ وہ بچپن میں اپنی حوصلہ افزائی کیلئے کاغذ اور لکڑی سے گھر پر ٹینس ٹرافی بناتے تھے۔ جاکووچ نے اپنا پہلا اے ٹی پی ٹائٹل 18 سال کی عمر میں جیتا تھا۔ جاکووچ سربیا کے پہلے ٹینس کھلاڑی ہیں جو اے ٹی پی رینکنگ میں نمبر ون بنے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ مردوں میں گرانڈ سلام جیتنے والے پہلے سربیائی کھلاڑی بھی ہیں۔ اپنا پہلا اے ٹی پی ٹائٹل جیتنے کے بعد جاکووچ کو میچ کے دوران بعض اوقات سانس لینے میں تکلیف محسوس ہوئی اور وہ تھکاوٹ کا شکار تھے۔ پھر انہوں نے اپنی تھکاوٹ کو اپنی خوراک سے منسوب کیا۔ وہ پیزا سوڈا کھانے اور پینے کے عادی تھے۔ کئی چیک اپ کے بعد جاکووچ کو گلوٹین، چینی اور دودھ کی مصنوعات سے دور رہنا پڑا۔ دوسری جانب جہاں ٹینس کے تمام کھلاڑی توانائی کیلئے میچ کے دوران کیلا یا پروٹین بار کھانا پسند کرتے ہیں۔ دوسری جانب جاکووچ کھجور کھانا پسند کرتے ہیں۔
ان کے مطابق کھجور سے انہیں توانائی کے ساتھ ساتھ قدرتی شوگر بھی ملتی ہے۔ جاکوویچ نے یہ تمام تبدیلیاں 2010 سے کی ہیں۔ سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں پیدا ہونے والے جاکووچ کے پاس آج سربیا سے اسپین تک پرتعیش بنگلے ہیں۔ جاکووچ نے کووڈ کے دوران ماربیلا، اسپین میں ایک پرتعیش بنگلہ لیا تھا۔ جاکووچ نے یہ بنگلہ تقریباً 75 کروڑ روپے میں خریدا۔
اس بنگلے میں 9 بیڈروم، 8 باتھ روم، سوئمنگ پول، سنیما ہال اور جم شامل ہیں۔ جب دنیا لاک ڈاؤن میں تھی تو جاکووچ نے اس گھر کے رہنے والے کمرے کو ٹینس کورٹ کے طورپر استعمال کرتے ہوئے اپنی پریکٹس جاری رکھی۔ اس بنگلے کے علاوہ جاکووچ کی فلوریڈا، امریکہ میں نیویارک اور سربیا کے نیو بلغراد میں بھی جائیدادیں ہیں۔
سربیا کے ٹینس سوپر اسٹار لکژری کاروں کے برانڈ Peugeot کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں۔ جاکووچ کے پاس کئی قیمتی کاریں ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی پارکنگ میں مرسڈیز بینز S-500‘ بینٹلے کانٹی نینٹل کے علاوہ دیگر کئی لکژری کاریں شامل ہیں۔ پرتعیش گھروں، پرتعیش کاروں کے علاوہ جاکوویچ کے پاس گھڑیوں کا ایک سوپر کلیکشن بھی ہے۔ اس وقت وہ جاپانی واچ کمپنی ’سیکو‘ کے برانڈ ایمبسیڈر ہیں۔ سیکو نے کئی نوواک جاکووچ کی محدود ایڈیشن گھڑیاں بنائی ہیں۔ جاکووچ یہ گھڑیاں مختلف اوقات میں پہنتے ہیں۔ جب وہ تربیت کررہے ہوتے ہیں تو وہ اسپورٹورا کرونو گراف پہنتے ہیں۔ شام کے پروگرام میں شرکت کرتے وقت وہ ’پریمیر کائنیٹک پرپیچوئل‘ گھڑی پہنتے ہیں اور جب جاکووچ ٹینس کورٹ سے دور ہوتے ہیں تو وہ سیکو ’ڈائیورز‘ گھڑی پہنتے ہیں۔
اگر آپ نے جاکووچ کے میچ دیکھے ہوں گے تو آپ بھی ان لوگوں میں شامل ہوں گے جو اس کھلاڑی کو ناراض سمجھتے ہیں۔ حقیقی زندگی میں ایسا نہیں ہے۔ جاکووچ بہت مضحکہ خیز ہے۔ وہ اپنی نقل کرنے اور دوسروں کی نقل کرنے کیلئے بھی مشہور ہے۔ اس کے ساتھ نوواک جاکووچ کو زبانوں پر بھی عبور حاصل ہے۔ سربیائی زبان کے علاوہ وہ انگریزی، اطالوی، فرانسیسی اور تھوڑی تھوڑی ہسپانوی بھی جانتے ہیں۔