کانگریس نے مجبوراً خواتین تحفظات بل کی تائید کی: نریندر مودی

وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کے دن کہا کہ کانگریس اور نئے گھمنڈیا الائنس میں اس کے حلیفوں نے پارلیمنٹ میں خواتین تحفظات بل کی تائید پس و پیش کے ساتھ کی کیونکہ کوئی اور راستہ نہ تھا۔

بھوپال: وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کے دن کہا کہ کانگریس اور نئے گھمنڈیا الائنس میں اس کے حلیفوں نے پارلیمنٹ میں خواتین تحفظات بل کی تائید پس و پیش کے ساتھ کی کیونکہ کوئی اور راستہ نہ تھا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ موقع ملا تو یہ لوگ پیچھے ہٹ جائیں گے۔ مدھیہ پردیش میں جہاں اسمبلی الیکشن ہونے والا ہے‘ بی جے پی ورکرس کے کاریہ کرتا مہاکمبھ سے بھوپال میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کانگریس کا تقابل زنگ آلود لوہے سے کیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس پارٹی کو اربن نکسلس کو آؤٹ سورس کردیا گیا ہے اور اسے قائدین نہیں چلارہے ہیں۔ کانگریس اور اس کے گھمنڈیا بلاک دوستوں نے مہیلا آرکشن بل کی تائید مجبوری کے تحت کی کیونکہ انہوں نے ناری شکتی (عورت کی طاقت) کو سمجھ لیا۔

اس بل کی منظوری اس لئے ممکن ہوئی کہ مودی ہے تو ممکن ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موقع ملا تو کانگریس‘ بل کی تائید سے پیچھے ہٹ جائے گی۔ کانگریس قوتِ ارادی سے محروم ہوچکی ہے اور گراؤنڈ پر اس کے ورکرس خاموش ہیں۔ کانگریس پہلے انتخابی لحاظ سے برباد ہوئی اور بعد میں دیوالیہ ہوئی۔ اسے اب ٹھیکہ پر دے دیا گیا ہے۔

ٹھیکہ پر لینے والے اس کی پالیسیاں اور نعرے وضع کررہے ہیں۔ اس پارٹی کو قائدین نہیں چلارہے ہیں۔ کانگریس کو آؤٹ سورس کردیا گیا اور اس کا ٹھیکہ اربن نکسلس کو ملا ہے۔

مودی نے نام لئے بغیر راہول گاندھی کو بھی نشانہ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ منہ میں چاندی کا چمچہ لے کر پیدا ہونے والے کانگریس قائدین کے لئے غریب عوام کی زندگی اڈونچر ٹورازم اور پکنک جیسی ہوتی ہے۔ غریبوں کا کھیت ان لوگوں کے لئے ویڈیو شوٹنگ اور فوٹو سیشن کی جگہ ہوتا ہے۔