یکساں سیول کوڈ ملک کے اتحاد کو پارہ پارہ کر دے گا: جماعت اسلامی
یکساں سیول کوڈ کا مسئلہ بھی ایک نزاعی موضو ع ہے جس کا مطالبہ کرتے ہوئے ہندوستانی سماج کو منتشر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
حیدرآباد: ملک کے حقیقی مسائل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فسطائی طاقتیں اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے ایسے متنازعہ موضوعات کو چھیڑ رہی ہیں جس سے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہو گی اور اس کے اتحاد اور یکجہتی کو خطرات لاحق ہوں گے۔
یکساں سیول کوڈ کا مسئلہ بھی ایک نزاعی موضو ع ہے جس کا مطالبہ کرتے ہوئے ہندوستانی سماج کو منتشر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسے وقت مسلمان اس حساس مسئلہ پر نہ مشتعل ہوں اور نہ مایوس ہوں بلکہ ایک مبسوط حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے اس کا حل تلاش کریں۔
فسطائی طاقتیں یہ چاہتی ہیں کہ یکساں سیول کوڈ کے مسئلہ کو لے کر مسلمان سڑکوں پر نکل آئیں اور پر تشدد طریقے اختیار کریں۔ دشمن کی اس سازش کو سمجھنے کی ضرورت ہے ورنہ مسلمان اور شدید حالات سے دوچار ہوجائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار جناب محمد اظہر الدین، سکریٹری شعبہ رابطہ عامہ، جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے آج سید مودودیؒ لکچر ہال، چھتہ بازار میں ”یکساں سیول کوڈ اور امت کا رد عمل“کے عنوان پر خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے دوران ہی تحریک آزادی میں کچھ ایسے عناصر شامل ہوگئے تھے جو یہ چاہتے تھے کہ آزادی کے بعد مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو ختم کر دیا جائے۔
یہی طاقتیں آج بر سر اقتدار ہیں اور وہ اپنے ایجنڈہ کے مطابق کام کر رہی ہیں۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ان کے منصوبوں کی تکمیل کا ذریعہ نہ بنیں۔ وہ شریعت اسلامی کے تحفظ کے لئے سب سے پہلے خود شریعت پر عمل کریں اور اہل ملک کے سامنے اسلام کی تعلیمات کو پیش کر یں۔ ان کو بتائیں کہ ملک میں اگر یکساں سیول کوڈ نافذ کرنا ہے تو اسلام کے احکامات جا ری و نافذ کئے جائیں کیوں کہ اسلام ساری انسانیت کا بہی خواہ ہے اور سب کو راحت و سکون کی زندگی دیتا ہے۔
انہوں کہا کہ شریعت اسلامی اس ملت کی شناخت ہے اور اسے دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی، جب تک کہ مسلمان اس پر عمل کر تے رہیں گے۔ جناب سید شمس الدین قادری، ناظم شعبہ تنظیم مقامی جماعت نے سورہ مائدہ کی آیات کا درس دیتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ جو لوگ اللہ کے احکام کی خلاف ورزی کر تے ہیں یہی لوگ کافر، فاسق اور ظالم ہیں۔
اسلام ایک ضابطہ حیات ہے اس میں ہر اس مسئلہ کو بیان کر دیا گیا جس سے انسان کو سابقہ پڑتا ہے۔ قرآن میں جو عائلی اصول پیش کئے گئے وہ تاقیامت رہنے والے ہیں۔اسے تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے دین پر چلناچھوڑ دیا اس لئے باطل طاقتیں ان کی شریعت پر حملہ کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد، امیر مقامی نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ یکساں سیول کوڈ کا مسئلہ آزادی کے بعد سے ہی مسلمانوں کی گردن پر تلوار کی مانند لٹک رہا ہے۔
ملک میں جب کبھی الیکشن کا مر حلہ آتا ہے ایسے متنازعہ عنوانات کو چھیڑا جا تا ہے۔ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیراور جموں و کشمیر سے متعلق دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد اب بی جے پی یکساں سیول کوڈ کا شوشہ چھوڑی ہے۔ اس ضمن میں راجیہ سبھا میں بل بھی پیش کر دیا گیا ہے۔
2024کے الیکشن کی یہ تیاری ہے۔ مسلمان حالات سے باخبر رہتے ہوئے اپنا ایک متحدہ اور مشترکہ لائحہ عمل بنائیں تب ہی وہ ان چیلنجس کا مقابلہ کر تے ہوئے ایک با وقار و باعزت زندگی اس ملک میں گزارسکتے ہیں۔ جناب محمد حامد نے نظامت کی۔